"نیوٹن (اکائی)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 12:
قوت خود کو دھکیلنے ، کھینچنے اور اٹھانے یا گرانے کے مظاہر میں ظاہر کرتی ہے اور اس کی ایک سمت اور مقدار ہوا کرتی ہے یعنی یوں سمجھیں کہ اگر کوئی قوت کسی جسم کی سمتار (velocity) میں تبدیلی (اسراع) پیدا کر رہی ہو تو اس پیدا ہونے والی تبدیلی یا اسراع کی مجموعی قیمت ، لگنے والی قوت کے مجموعی سمتیہ (vector sum) کے برابر ہوگی اور اس مجموعی سمتیہ پیدا کرنے والی قوت کو اس جسم پر لگنے والی کل قوت (net force) یا حاصل قوت بھی کہتے ہیں۔
 
اگر کوئی جسم قوت لگنے کے مقام پر بڑھا ہوا ہو (مثال کے طور پر طولی شکل میں) تو قوت خطی اسراع کے بجائے گردش یا بگاڑ (deformation) بھی پیدا کرسکتی ہے۔ گردش کا تخمینہ یا اندازہاندازا لگائی گئی قوت کے خمیت (torque) سے لگایا جاتا ہے جبکہ بگاڑ کا اندازہاندازا لگانے کے لئے تناؤ (stress) مفید ہوتا ہے۔
 
جیسا کہ اوپر بیان آیا کہ قوت کی ایک سمت اور مقدار ہوا کرتی ہے گویا کہ یہ ایک سمتیہ مقدار ہے۔ اور اسی سمتیہ کے تصور کو واضح کرنے کے لئے ایک مثال معیار حرکت (momentum) کی لی جاسکتی ہے۔ کسی جسم کے معیار حرکت میں تبدیلی کی شرح کو ہی قوت کہا جاسکتا ہے بشرطیکہ اس جسم پر کوئی دوسری قوت عمل پیرا نہ ہو رہی ہو۔ اور چونکہ معیار حرکت ایک سمتیہ مقدار ہے لہذا اس کے ساتھ منسلک قوت کی بھی ایک سمت اور مقدار ہوتی ہے۔