"ڈیگو گارشیا" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Reverted to revision 1107509 by Shuaib-bot on 2014-11-23T06:27:39Z |
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر |
||
سطر 13:
جزیرہ 18 ویں صدی تک غیر آباد تھا جس کے بعد فرانسیسیوں نے غلاموں کی مدد سے یہاں کھوپرے کی پیداوار کا آغاز کیا۔ [[نپولینی جنگیں|نپولینی جنگوں]] کے بعد ڈیگو گارشیا [[برطانیہ]] کے قبضے میں آگیا تاہم [[1814ء]] سے [[1965ء]] تک یہ [[موریشس]] کے زیر نگیں رہا۔
== فوجی
[[تصویر:B-1 Bombers on Diego Garcia.jpg|thumb|ڈیگو گارشیا کے امریکی فوجی اڈے پر بی-1 بمبار طیارے کھڑے ہیں]]
سطر 19:
[[1965ء]] میں پورے علاقے ([[جزائر چیگوس]]) کو بحر ہند کے برطانوی مقبوضات کا حصہ بنا دیا گیا۔ [[1966ء]] میں برطانیہ نے تمام جزیرے اور اس کی پیداوار خرید لیں تاہم [[1971ء]] میں تمام پیداوار روک دی گئیں کیونکہ برطانیہ اور امریکہ کے درمیان ڈیگو گارشیا کو ایک فوجی اڈے میں تبدیل کرنے کا معاہدہ طے پا گیا تھا۔ اس کے لیے بظاہر تو برطانیہ کو کوئی ادائیگی نہیں کی گئی لیکن کہا جاتا ہے کہ برطانیہ کو اس کے بدلے میں امریکہ سے [[پولارس میزائل|پولارس میزائلوں]] کی 14 ملین [[امریکی ڈالر]] کی چھوٹ دی گئی۔ اس معاہدے کے تحت جزیرے پر کوئی اقتصادی سرگرمی نہیں ہو سکتی۔
1971ء میں جزیرے پر دو ہزار مقامی افراد آباد تھے جو مشرقی ہند کے اُن کارکنوں اور افریقی غلاموں پر مشتمل تھ ےجو اٹھارہویں اور انیسویں صدی میں یہاں لائے گئے تھے۔ فوجی اڈے کے قیام کے باعث تمام مقامی آبادی کو جبری طور پر [[سیچیلیس|سیشلس]] اور [[موریشس]] بے دخل کر دیا گیا۔ مذکورہ افراد ہمیشہ سے جزیرے پر اپنے حق کو جتاتے آئے ہیں اس لیے [[اپریل]] [[2006ء]] میں 102 باشندوں کو ایک ہفتے کے لیے ڈیگو گارشیا میں قیام اور اپنے آباو اجداد کی قبروں اور اپنے گھروں کو دیکھنے کی اجازت دی گئی۔
یہاں پر ایک بحری اڈے کے علاوہ فضائیہ کا ایک عظیم
[[تصویر:CIA-DG-BIOT.jpg|thumb|جزیرے کا تفصیلی نقشہ]]
ان جنگوں سے قبل [[سرد جنگ]] کے دوران امریکہ بحر ہند میں اپنے اثر و رسوخ کو قائم کرنے کے لیے ایک
== دلچسپ معلومات ==
|