"کنوت وکسیل" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 19:
}}
[[File:Wicksell - Geldzins und Güterpreise, 1936 - 5770488.tif |thumb|''Geldzins und Güterpreise'', 1936]]
اس کا خیال تھا کہ بالکل آزاد معیشت میں ہونے والی ترقی کا زیادہ فائیدہ ان کو ہوتا ہے جو پہلے ہی سے امیر ہوتے ہیں۔ اس لیئے لیے حکومت کو ایسے اصول وضع کرنے چاہیئں جو دولت کی غیر منصفانہ تقسیم میں غریبوں کا حصہ بہتر بنائیں۔
 
1898 میں اس نے ایک نہایت اہم مقالہ لکھا جس کا نام “شرح سود اور قیمتیں“ تھا۔اس میں اس نے دو ٹوک الفاظ میں بتایا کہ قدرتی شرح سود(natural rate of interest) اور مصنوعی شرح سود (money rate of interest) کس طرح مختلف ہوتے ہیں۔ اس کا کہنا تھا کہ قدرتی شرح سود مارکیٹ میں طلب و رسد کے اصول کی تابع ہوتی ہے اور خودبخود وجود میں آتی ہے جس سے طلب اور رسد میں توازن برقرار رہتا ہے۔<br />
اسکے برعکس مصنوعی شرح سود “کیپیٹل مارکیٹ“ کی وجہ سے پیدا ہونے والے بگاڑ کے نتیجے میں وجود میں آتی ہے کیونکہ [[مالیاتی ادارے]]زیادہ سے زیادہ قرض جاری کرنے کے لیئے لیے شرح سود گرا دیتے ہیں۔ اور جب بھی مارکیٹ کی مصنوعی شرح سود قدرتی شرح سود سے نیچے جاتی ہے تو معیشت میں عارضی تیزی (economic boom) آ جاتا ہے۔
 
==مزید دیکھیے==