"کلیسیائے انگلستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 25:
سولہویں صدی عیسوی میں مذہبی آزادی کا اصول تسلیم کر لیا گیا اور ہر مذہب و ملت کے لوگ انگلستان میں بلا خوف و خطر زندگی بسر کرنے لگے۔ مگر انگلستان کے دو تہائی نوزائیدہ بچے چرچ آف انگلینڈ ہی کے گرجوں میں جاکر ’’بپتسمہ‘‘ لیتے ہیں۔
 
کینٹر بری کا آرچ بشپ کال نظام کا سردار ہے۔ اس کے انتظامیہ عہدے کا نام پرائمیٹ ہے۔ اس کے ماتحت انگلینڈ ، [[ویلز]] اور [[جمہوریہ آئرستان|آئرلینڈ]] ہے۔ ہر صوبے کا علیحدہعلاحدہ علیحدہعلاحدہ سالانہ کنونشن یا جلسہ ہوتا ہے۔ اس میں عقیدے کے مطابق تمام امور فیصلہ ہوتے ہیں۔ اس کے علاوہ ایک چرچ اسمبلی ہے ، جس میں پادریوں کے علاوہ دیگر ارکان بھی شامل ہوتے ہیں۔ یہ صرف انتظامی امور کے لیے منعقد ہوتی ہے۔ اس اسمبلی کے وضع کردہ قوانین پارلیمنٹ میں جاتے ہیں۔، جو ان کو رد کر سکتی ہے۔ لیکن ان میں ترمیم نہیں کر سکتی اور اگر منظور کرے تو شاہی مہر لگ کر دیگر قوانین کی طرح نافذ العمل ہوتے ہیں۔
 
== حوالہ جات ==