"سیستان" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ٹیگ |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 1:
'''سیستان'''
== تاریخ == اس علاقے میں کوئی بڑا شہر آباد نہیں ہے۔ اس کا ذکر سب سے پہلے دارا کے بیٹے خشاریہ کے کتبے بہستون میں آیا ہے۔ اس کتبے میں اس سرزمین کا نام درنگیانہ Darrangina آیا ہے۔ جب کہ ہیروڈوٹس نے اس کا نام دادیکائے Dadichay لکھا ہے۔(دیکھئے پختون) == قدیم نام ==
ہخامنشی خاندان سے یہ علاقہ سکندرنے چھینا۔ سلوکی جو سکندر کے وارث بنے وہ اس سرزمین کے بھی وارث بن گئے مگر جلد ہی سھتیوں نے یونانیوں کو مار بھگایا اور اس سرزمین پربھی سھتیوں کا قبضہ ہوگیا۔ کیوں کہ سھتیوں کو باخترکی سرزمین چھورنی پڑی تو وہ باختر سے سیستان آباد ہو گئے اور وہاں سے نکل کر وادی سندھ تک پھیل گئے۔ (دیکھئے سیتھی)▼
== حصول کی جنگ ==
سیتھی جب پارتھیوں کے زیر تسلط ہوگئے تو یہ علاقہ بھی ایران کا باج گزار ہوگیا۔ مگر جلد ہی اس سر زمین پر کشانوں کے قبضہ میں آگئی۔ کشنوں سے یہ علاقہ اردشیر اردشیر اول نے چھینا، مگر چوتھی صدی عیسوی تک اس پر ہنوں نے قبضہ کرچکے تھے اور ہنوں کو نکالنے کے لئے نوشیرواں عادل نے ترکوں سے مدد مانگی اور ان کی مدد سے ایران نے یہ سرزمین دوبارہ حاصل کرلی، مگر جلد ہی اس علاقے پر ترک چھا گئے۔ عربوں کے حملے کے وقت یہاں فیروز فوشنج کی حکومت تھی۔ عہد فاروقی میں (22، 23ھ) میں عبداللہ بن عامر نے کرمان فتح کرنے کے بعد سجستان (سیستان) پر حملہ کیا۔ یہاں کے مزبان (حاکم) زرنگ ([[عربی]] زرنج) میں قلعہ بن ہوگیا۔ آخر میں اس نے زرنگ عربوں کے حوالے کرکے صلح کرلی۔ (سیستان۔ معارف اسلامیہ) ▼
▲
▲
== حوالہ جات ==
[[زمرہ:شاہنامہ فردوسی]]
|