حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ترمیم و درستگی کی گئی
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
اضافہ و درستی
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 1:
'''دین اور نظریہ'''
دین کو نظریات سے علیحدہ کرنآاہل نظر کی ذمہ داری ہے !
الہامی کتابوں کی صورت میں رہنمائرہنمائی کےکی ہوتےموجوگی ہوئے انسانیمیں نظریات کو دین کے ساتھ گڈ مڈ کرنے کی کیا ضرورت ہے ؟
اس کے کیا نتائج سامنے آ رہے ہیں ؟
انسان کومالک نے بطور نائب دنیا میں بھیجا ، سارے معاملات میں خود مختیاری دینے کے ساتھ رہراہ نمائ کآ بھی اہتمام کر دیا .
انسانوں میں سے جنکے معاشرتی ،معاشی و سماجی کردارکوپسندکیا کردارکوپسندکرکےانہیں انسانلوگوں کو پیغام پونچانےپہنچانے کے لئےلئےاپنی نشانیونکے ساتھ اپنے انبیا ؑ  کو مقرر کرکیاکیا ۔ اور بنی نوع انسان کو ان کے نقش قدم پر چلنے کی تاکید کی۔کردی۔
اور بتا دیا کہ جو ان کی تقلیدکرے گا کامیاب ہو گا .نہیںجونہیں کرے گا تووہ الجھتا رہے گا ۔۔
ان معتبروہستیوںہی پیغمبروں نے عملی ثبوت کےطور ساتھپر واضح کیا،
خراب فعل سے باز رہنے کو فلاح و بہبود،فلاح کاراستہ بتایا۔ جس پر عمل پیرا ہو کر اس زمین کو جنت کی مانند بنایا جانا تھا .
مخالفتاپنی کمائی کی راہیں پیدہ کرنے کیلیے مزھبی پیشواہ سامنے لائےآ جاتےتے ر ہے ۔
جو بغیر کسی سندکے اپنے نظریات کے مطابق ،حکمرانوں کی خواحشخواہشات پر جنون پیدا کرنے کیلئے ایک ہی دین میں تفرقے فرقے بناتے رہے۔ دین کو تقسیم در تقسیم کرکے سارے بنی نوع انسان کا چین و سکون بربادوسکون کیا۔بربادکیا۔
انسان اپنی بنیاد کی طرف رجوع کر کے سکھ و چین کی فزا قائم کر سکتا ہے .
صحیفہ مستند خبر مراسلت و پیغام کا مجموعہ ہوتا ہے جو مفاد عامه کے مطابق ہو اور مقبول عام بھی ہو . کسی کی بھی طرف سے تر دید ممکن ہو نہ تنقید . مخالفت کرنے کی جسارت کرنے والے از خود مفقود ہو جائیں .
جسکی مثال پارسی بہائ و یہودی ہیں .
مسلمان جو نظریہ کو بنیاد بناکر شیعہ سنی وہابی بریلوی احمدی شافی مالکی دیوبندی اہل حدیث اور نہ معلوم کتنے فرقے بنے . فطرت کے مطابق ان کی راہ گم ہوتی جا رہی ہے .
دین کو مذھب میں بدل کر صحیفہ آسمانی کو جو خود گواہ ہیے کہ اسلام دین حنیف ہے اور سابق آسمانی کتابوں کا تسلسل ہے کو اپنی اپنے سانچے میں ڈھالنے کی کوشش کر کے کلمہ گو مسلمان کو دنیا کے تنفر کا نشاننشانہ بنایابنادیا.
نبیوں نے دین پھیلایا اور یہ اتنے پھیلے کہ . عام عوم کو سانس لینادشوار ہے۔
کیا یہ جہنم کے در پر کھڑے ہو کر دوسروں کو دعوت نہیں دے رہے ؟
سطر 24:
مالک نے اپنے نایب پر فخر، اعتماد اور انحصار کر کے تخلیق کیا .بہت زیادہ قیمتی اثاثوں سے نواز کر ایک ہی کام سونپا کہ زمین کو جنت بنادو . اپنے لئے اور سب کیلئے .
ساتھ ہی ایک منفی رجحان کی بھی نشان دیہی کر دی . اس طرح کہ اس کو سمجھنے کیلئے انسان ہی نہیں سارے جانداروں کو شعور دیا .
البتہ منفی سوچ کے لوگ اپنے نظریات کو مسلط کرنے کیلئے معاشرے میں جبر کی روش کی حوصلہ افزائی کیلئے اپنے نظریات بیچتےتھونستے ہیں . اب ان نظریات کے سوداگروں سے نجاہت کیلئے انسان بنیادی دین جو حضرت آدم سے شروع ہوا اور حضرت ابراھیم علیہ سلام پر مکمل ہوا ، کو پہچاناپہچان جاۓلیاجاۓ . کیونکہ انسانیان نظریات نے زمین کو تنگ کر دیا ہے .
دین. تمدن کا اظہار ہے
نظریات . فریب نظر
یہ دونو . متضاد ہیں .
تو پھر کیوں نہ اپنی فطرت کے مطابق دنیا کو جنت بنا لیا جائے . نظریات اور دین میں فرق واضع ہونا چاہیے ۔
انسان کا بڑا مقام ہے . اپنی ذات کےاندر خدائی صفت کی وجہ سے( وہ کہا جاتا ہے .اللہ کی ننانوے صفات ہیں . اور بےشک انسان کے خود کو کامل و اکمل کہنا اور ثابت کرنا فطری ہے ) اور یہ سب کا فطری حق ہے . یہی وجہ ہے . سب ہی اکٹنگ کرتے ہیں . اپنی بات منوآتے ہیں اپنے حصے کا لقمہ لے لیں تو نیند آتی ہے .او اوزان وترازو سب ہی کے اپنےہیں کسی ایک ترازو کو مقرر کر لیا جائے ، پر کیسے ؟
کتنا سیدھا ہے یہ عقیدہ . کہ سب ہی آدم کی اولاد ہیں . کوئی کالا ہو یا پیلا . عجب تو یہ ہے کہ یہی سب کا درست دین اسلام ہے .
جبکہ جو لا دین ہیں ان کی بھی اکثریت یہ تسللم کرتی ہے . اور اس بات پر بھی سب متفق ہیں اور آرزو کرتے ہیں کہ ابراھیم علیہ السلام کی راو پر چل کر فلاح پائیں . .