"شاہد (اصطلاح حدیث)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2:
لغوی اعتبار سے 'شاہد'، شہادت کا اسم فاعل ہے جس کا معنی ہے گواہ۔ اس کا شاہد اس لئے نام دیا گیا ہےکہ وہ اس حدیث کی اصل کی گواہی دیتا ہےاور اسے مضبوط اور قوی کرتا ہےجس طرح گواہ مدعی کی بات کو قوی کرتا اور اس کا سہارا بنتا ہے۔
اصطلاحی مفہوم میں اگر کوئی ایک راوی کسی [[صحابی]] سے کوئی [[حدیث]] روایت کر رہا ہو اور دوسرا راوی انہی الفاظ یا مفہوم میں وہی حدیث کسی اور صحابی سے [[روایت]] کر رہا ہو تو اس دوسری حدیث کو شاہد کہا جاتا ہے۔ اس میں شرط یہ ہے کہ دونوں سلسلہ ہائے سند کے صحابی مختلف ہونے چاہئیں۔<ref>تیسیر مصطلح الحدیث، ڈاکٹر محمود الطحان، صفحہ 133،مکتبہ قدوسیہ لاہور</ref>
[[علم حدیث]] میں اس سے مراد وہ [[حدیث]] ہے جس میں کسی دوسرے [[صحابی]] سے ایسا متن مل گیا ہو کہ جو کسی [[حدیث فرد]] کے ساتھ لفظاً و معناً کی صرف مشابہ ہو تو اسے '''شاہد''' کہتے ہیں۔
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
[[زمرہ:اصطلاحات حدیث]]
 
 
[[زمرہ:اقسام حدیث]]