"یونٹ آف اکاونٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م روبالہ: منتقلی 1 بین الویکی روابط، اب ویکی ڈیٹا میں d:Q747699 پر موجود ہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 8:
*a standard of value (or standard of deferred payment)۔اسکی قوت خرید سب کی سمجھ میں آ جاتی ہے۔
*store of value۔پائیدار ہوتی ہے اور بچت کرنے سے اس کی قوت خرید کم نہیں ہوتی۔
 
==تنقید==
کرنسی ایک ایسی چیز ہوتی ہے جو نہ صرف قوت خرید کو ایک جگہ سے دوسری جگہ پہنچا سکتی ہے بلکہ قوت خرید کو موجودہ زمانے سے اگلے زمانے تک بھی منتقل کر سکتی ہے۔<br />
 
کرنسی کے medium of exchange اور store of value ہونے پر کوئی شک نہیں۔مگر جو چیز standard of value ہو سکتی ہے وہی یونٹ آف آکاونٹ بھی ہونی چاہیئے۔ جب ایک چیز اچھی طرح پہچانی جا سکتی ہے تو اس کی قوت خرید بھی سمجھ میں آ جاتی ہے پھر یہاں دو الگ الگ اصطلاح استعمال کرنے کی کیا ضرورت ہے؟<br />
Murray Rothbard اپنی تصنیف What Has Government Done to Our Money? میں اس سوال کا جواب دیتے ہوئے بتاتے ہیں کہ پہلے زمانوں میں سکے اپنے وزن کے لحاظ سے اپنی قوت خرید رکھتے تھے۔لیکن اس طرح حکومت ان سکوں کی قدر گرا کر منافع حاصل نہیں کر پاتی تھی۔ اس لیے حکومتوں نے سکوں کو ڈالر، پاونڈ، مارک، فرانک جیسے قومی نام دے دیئے تاکہ کرنسی کا تعلق سکوں کے وزن سے ختم کیا جا سکے۔جب یہ نام ہر جگہ استعمال ہونے لگے تو حکومتیں اپنے سکوں میں دھات کی مقدار کم کرنے لگیں لیکن قانون کے مطابق ایک ڈالر ایک ڈالر ہی رہتا تھا۔ اس طرح حکومت کی آمدنی بڑھ جاتی تھی کیونکہ ملک میں سونے چاندی کی مقدار میں اضافہ نہ ہونے کے باوجود سکوں کی مقدار میں اضافہ ہو جاتا تھا۔ اضافی سکے حکومت کی جیب میں چلے جاتے تھے۔
:Having acquired the mintage monopoly, governments fostered the use of the name of the monetary unit, (unit of account) doing their best to separate the name from its true base in the underlying weight of the coin. <ref>[https://mises.org/library/what-has-government-done-our-money/html/p/80 What Has Government Done to Our Money? ]</ref>