"جمہوریہ مہاباد" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
م روڈ آئلینڈ + خودکار درستی املا using AWB
سطر 45:
}}
 
'''جمہوریہ مہاباد''' (Republic of Mahabad) ( [[کردش|کردی]] : کوماری مھاباد ، [[فارسی]] : حمہوری مھاباد) سرکاری طور پر جمہوریہ [[کردستان]] ، 20ویں صدی کی ایک کم مدتی کرد ریاست تھی ، جو [[ترکی]] میں قائم ہوئی [[کرد]] ریاست [[جمہوریہ ارارات]] کے بعد [[ایرانی کردستان]] میں قائم ہوئی ۔ اس کا دارالحکومت شمال مغربی [[ایران]] کا شہر [[مھاباد]] تھا ۔ جمہوریہ کا قیام ایران کے اندرونی مسائل اور [[ریاستہائے متحدہ امریکہامریکا|ریاست ہائے متحدہ امریکہ]] اور [[سوویت اتحاد|سویت اتحاد]] کے درمیان ایک تنازع کے باعث ہوا جو [[سرد جنگ]] کی وجہ بنا ۔
 
== پس منظر ==
سطر 77:
== جمہوریہ کا خاتمہ ==
 
26 مارچ 1946ء میں [[ریاستہائے متحدہ امریکہامریکا|امریکہ]] اور مغربی طاقتوں کے دباؤ کی وجہ سے [[سوویت اتحاد|سویت اتحاد]] نے ایرانی حکومت سے وعدہ کیا کہ وہ شمال مغربی [[ایران]] سے نکل جائے گا ۔ جون میں ایران نے ایرانی آذربائیجان پر اپنا کنٹرول بحال کر لیا ۔ اس اقدام نے جمہوریہ مھاباد کو تنہا کر دیا ، جو اس کو حاتمے کی طرف لے گیا ۔
 
اس موڑ پر قاضی محمد کی حمایت میں ، خاص طور پر کرد قبیلوں کے درمیان جنہوں نے شروع میں اس کی حمایت کی تھی ، کمی آ گئی ۔ ان کی فصلیں اور اشیائے ضروریہ کم ہو گئیں ، اور اس تنہائی کی وجہ سے ان کی زندگی مشکل ہو گئی ۔ سویت اتحاد کی طرف سے اقتصادی امداد اور فوجی اعانت بند ہوگئی ، قبائلیوں کو قاضی محمد کی حمایت کرنے کی کوئی وجہ نظر نا آتی تھی ۔ بہت سے قبیلوں نے علاقہ چھوڑنا شروع کر دیا ۔
سطر 93:
 
عراقی کردستان کاموجودہ صدر [[مسعود برزانی]] ، مھاباد میں پیدا ہوا ، جب اسکا باپ مصطفی برزانی ، ایرانی کردستان میں جمہوریہ مھاباد کی فوج کا سربراہ تھا ۔
 
 
[[زمرہ:ایشیا کے سابقہ ممالک]]