"عوامی نیشنل پارٹی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
م روڈ آئلینڈ + خودکار درستی املا using AWB
سطر 3:
== قیام و تاریخ ==
[[1986ء]] میں [[قومی جمہوری پارٹی]] دوسری سیاسی جماعتوں اور دھڑوں میں ضم ہوئے تو ایک نئی جماعت تشکیل دی گئی جس کا نام عوامی نیشنل پارٹی رکھا گیا۔ [[خان عبد الولی خان|عبدالولی خان]] اس جماعت کے صدر جبکہ سندھ سے تعلق رکھنے والے قوم پرست رہنما [[رسول بخش پلیجو]] جنرل سیکرٹری منتخب کیے گئے۔ اس جماعت نے [[1986ء]] سے [[1988ء]] تک چلائی گئی تحریک برائے بحالی جمہوریت میں کلیدی کردار ادا کیا۔ <br />
[[1988ء]] کے انتخابات کے بعد عوامی نیشنل پارٹی نے [[پاکستان پیپلز پارٹی]] کے ساتھ [[صوبائی]] اور [[وفاقی]] سطح پر اتحاد قائم کیا۔ یہ اتحاد [[1989ء]] میں اس وقت ختم ہو گیا جب صوبائی معاملات و مالیاتی تقسیم پر سیاسی اختلافات نے جنم لا۔ [[1990ء]] کے انتخابات کے بعد جب [[نواز شریف]] کی جماعت نے برتری حاصل کی تو عوامی نیشنل پارٹی نے [[آل انڈیا مسلم لیگ|مسلم لیگ]] کے ساتھ اتحاد قائم کیا۔ یہ اتحاد تادیر قائم رہا اور [[1998ء]] تک قائم رہا۔ [[1998ء]] میں یہ اتحاد [[کالاباغ بند|کالا باغ ڈیم]] اور [[خیبر پختونخوا]] کے نام کی تبدیلی کے موضوعات پر اختلافات کی وجہ سے جاری نہ رہ سکا۔ اس جماعت نے تب [[متحدہ جمہوری اتحاد]] میں شمولیت اختیار کر لی اور [[نواز شریف]] کی حکمرانی میں کیے جانے والی آمرانہ اقدامات کے خلاف صدائے احتجاج بلند کیا۔ [[پرویز مشرف]] نے جب فوج کی مدد سے [[نواز شریف]] کی حکومت کا خاتمہ کر دیا اور یہ جماعت تب بھی اتحاد برائے بحالی جمہوریت کی فعال رکن رہی، لیکن 11 ستمبر کے [[ریاستہائے متحدہ امریکہامریکا|امریکہ]] پر ہوئے حملوں کے بعد اتحاد کی [[طالبان]] کی حمایت کی وجہ سے الگ ہو گئی۔ [[2002ء]] کے انتخابات میں اس جماعت نے [[پاکستان پیپلز پارٹی]] سے دوبارہ اتحاد قائم کیا لیکن [[صوبہ خیبر پختونخوا]] میں تب [[متحدہ مجلس عمل]] کے نام سے قائم مذہبی جماعتوں کے اتحاد کے ہاتھوں اس اتحاد کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ متحدہ مجلس عمل کی کامیابی دراصل [[ریاستہائے متحدہ امریکہامریکا|امریکہ]] مخالف نظریہ پر ممکن ہوئی تھی۔<br />
[[2008ء]] کے عام انتخابات میں اس جماعت نے پہلی بار کسی بھی دوسری اتحاد میں شمولیت اختیار نہ کی اور [[خیبر پختونخوا]] میں بھاری اکثریت سے کامیاب قرار پائی، اس کے علاوہ گذشتہ 15 سالوں میں پہلی [[بلوچستان]] اور جماعتی تاریخ میں صوبہ [[سندھ]] کے شہر [[کراچی]] میں پہلی بار یہ جماعت نشتیں جیتنے میں کامیاب رہی۔ عوامی نیشنل پارٹی نے انتخابات جیتنے کے بعد وفاق میں بھاری اکثریت حاصل کرنے والی [[پاکستان پیپلز پارٹی]] کے ساتھ ایک بار پھر اتحاد قائم کیا اور صوبے اور وفاق میں حکومت قائم کی۔ صوبے میں قائم اتحاد میں صرف [[پاکستان پیپلز پارٹی]] اور عوامی نیشنل پارٹی شامل رہے جبکہ وفاق میں ان دونوں جماعتوں کے علاوہ [[متحدہ قومی تحریک|متحدہ قومی موومنٹ]] اور [[جمعیت علمائے اسلام]] بھی اتحاد میں شامل ہیں۔<br />
عوامی نیشنل پارٹی سیاسی طور پر [[خیبر پختونخوا]] اور خاص طور پر پشتون علاقوں میں انتہائی مضبوط جماعت تصور کی جاتی ہے۔ اسی وجہ سے اس جماعت کو [[قوم پرست]] جماعت بھی گردانا جاتا ہے۔<br />
سطر 107:
[[زمرہ:پاکستان میں 1986ء کی تاسیسات]]
[[زمرہ:پاک بھارت تعلقات]]
 
[[زمرہ:پاک روس تعلقات]]
[[زمرہ:پاکستان کی سیاسی جماعتیں]]