"فعل مثبت اور فعل منفی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
'''فعل مثبت اور فعل منفی''' '''فعل مثبت''' وہ فعل ہوتا ہے جس میں کسی فعل (کام) کے کرنے یا ہونےکا ذکرہوا ہو۔ مثبت کےمعنی [[جمع]] کے ہوتے ہیں۔ جیسے حنا نے نماز پڑھی، عرفان اسکول گیا، عمران نے سیر کی، سیما نے خط لکھا، وغیرہ '''فعل منفی''' اس فعل کو کہتے ہیں جس میں کسی فعل (کام) کے نہ کرنے یا نہ ہونے کا کا ذکر ہو۔ منفی کے معنی تفریق یا نفی کے ہوتے ہیں۔ جیسے حنا نے [[نماز]] نہیں پڑھی، عرفان [[اسکول]] نہیں گیا، عمران نے سیر نہیں کی، سیما نے [[خط]] نہیں لکھا، وغیرہ
=== فعل مثبت اور فعل منفی ===
 
<big>=== فعل مثبت</big> ===
 
فعل مثبت وہ فعل ہوتا ہے جس میں کسی فعل (کام) کے کرنے یا ہونےکا ذکرہوا ہو۔ مثبت کےمعنی [[جمع]] کے ہوتے ہیں۔
; یا
 
<big>یا</big>
 
ایسا فعل یا [[مثبت]] جملے وہ جملے ہوتے ہیں جس میں کسی کام کے کرنے یا ہونے کا ذکر کیا گیا ہو۔
<big>; مثالیں</big>
 
<big>مثالیں</big>
 
حنا نے نماز پڑھی، عرفان اسکول گیا، عمران نے سیر کی، سیما نے خط لکھا، وغیرہ
<big>=== فعل منفی</big> ===
 
<big>فعل منفی</big>
 
فعل [[منفی]] اس فعل کو کہتے ہیں جس میں کسی فعل (کام) کے نہ کرنے یا نہ ہونے کا کا ذکر ہو۔ منفی کے معنی تفریق یا نفی کے ہوتے ہیں۔
; یا
 
<big>یا</big>
 
فعل منفی یا منفی یا منفی جملے وہ جملے ہوتے ہیں جس میں کسی کام کے نہ کرنے یا نہ ہونے کا ذکر کیا گیا ہو۔
<big>مثالیں</big>
 
<big>مثالیں</big>
 
حنا نے [[نماز]] نہیں پڑھی، عرفان [[اسکول]] نہیں گیا، عمران نے سیر نہیں کی، سیما نے [[خط]] نہیں لکھا، وغیرہ
<big>=== فعل منفی بنانے کا قاعدہ</big> ===
 
۱۔# فعل مثبت کو فعل منفی میں تبدیل کرنے کے لئے ماضی مطلق، ماضی قریب، ماضی بعید، ماضی استمراری اور ماضی شکیہ سے پہلے عام طور پر نہیں لگا دیا جاتا ہے۔
<big>فعل منفی بنانے کا قاعدہ</big>
۲۔# فعل ماضی تمنائی اور [[فعل مضارع]] کو فعل منفی میں تبدیل کرنے کے لئے ان فعلوں سے پہلے نہ کا اضافہ کر دیا جاتا ہے۔
 
<big>=== فعل منفی اور فعل نہی میں فرق</big> ===
۱۔ فعل مثبت کو فعل منفی میں تبدیل کرنے کے لئے ماضی مطلق، ماضی قریب، ماضی بعید، ماضی استمراری اور ماضی شکیہ سے پہلے عام طور پر نہیں لگا دیا جاتا ہے۔
 
۲۔ فعل ماضی تمنائی اور [[فعل مضارع]] کو فعل منفی میں تبدیل کرنے کے لئے ان فعلوں سے پہلے نہ کا اضافہ کر دیا جاتا ہے۔
 
<big>فعل منفی اور فعل نہی میں فرق</big>
 
فعل منفی اور فعل نہی میں ایک باریک سا فرق ہے۔ فعل منفی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ کوئی کام نہیں ہوا ہے۔ جیسے حنا نے کتاب نہیں پڑھی۔ جبکہ فعل نہی میں کسی [[کام]] سے منع کیا جاتا ہے جیسے [[جھوٹ]] مت بولو۔
<big>=== استفہامیہ یا سوالیہ جملے</big> ===
 
<big>استفہامیہ یا سوالیہ جملے</big>
 
استفہامیہ یا سوالیہ جملے وہ جملے ہوتے ہیں جن میں کوئی سوال پایا جائے۔
; یا
 
<big>یا</big>
 
استفہامیہ اُن جملوں کو کہتے ہیں جن میں کوئی سوال کیا گیا ہو۔ استفہام کے معنی پوچھنا کے معنی ہوتے ہیں۔
<big>; مثالیں</big>
 
<big>مثالیں</big>
 
کون آیا تھا؟، تم کب آئے؟، کیا تم نے نماز بڑھی؟، کیا حنا نے خط لکھا؟، کیا اسلم اسکول جاتا ہے؟، وغیرہ
<big>; مثبت جملوں کو منفی اور سوالیہ جملوں میں تبدیل کرنا</big>
 
۳۔# مثبت جملوں کو سوالیہکومنفی جملوں میں تبدیل کرنے کے لئے جملےماضی کےمطلق، شروعماضی میںقریب، کون،ماضی کسبعید، کیا،ماضی کونسا،استمراری کونسی،اور کتنا،ماضی کتنی، کب میںشکیہ سے کوئیپہلے سانہیں [[حرف]]کا استفہاماضافہ لگا دیاکیا جاتا ہے جیسے حنا نے نماز پڑھی مثبت جملہ ہے جبکہ کیااور حنا نے نماز پڑھی؟نہیں سوالیہپڑھی یا استفہامیہمنفی جملہ ہے۔ہے
<big>مثبت جملوں کو منفی اور سوالیہ جملوں میں تبدیل کرنا</big>
۲۔ # ماضی تمنائی اور [[فعل مضارع]] کے جملوں کو منفی جملوں میں تبدیل کرنے کے لئے ان فعلوں سے پہلے نہ پڑھاتے ہیں جیسے [[جھوٹ]] بولو مثبت جملہ ہے اور جھوٹ نہ بولو منفی جملہ بن جاتا ہے۔
 
۱۔# مثبت جملوں کومنفیکو سوالیہ جملوں میں تبدیل کرنے کے لئے ماضیجملے مطلق،کے ماضیشروع قریب،میں ماضیکون، بعید،کس ماضیکیا، استمراریکونسا، اورکونسی، ماضیکتنا، شکیہکتنی، کب میں سے پہلےکوئی نہیںسا کا[[حرف]] اضافہاستفہام کیالگا دیا جاتا ہے جیسے حنا نے نماز پڑھی مثبت جملہ ہے اورجبکہ کیا حنا نے نماز نہیںپڑھی؟ پڑھیسوالیہ منفییا استفہامیہ جملہ ہےہے۔
<big>; مثبت جملے۔ منفی جملے، سوالیہ جملے</big>
۲۔ ماضی تمنائی اور [[فعل مضارع]] کے جملوں کو منفی جملوں میں تبدیل کرنے کے لئے ان فعلوں سے پہلے نہ پڑھاتے ہیں جیسے [[جھوٹ]] بولو مثبت جملہ ہے اور جھوٹ نہ بولو منفی جملہ بن جاتا ہے۔
 
۳۔ مثبت جملوں کو سوالیہ جملوں میں تبدیل کرنے کے لئے جملے کے شروع میں کون، کس کیا، کونسا، کونسی، کتنا، کتنی، کب میں سے کوئی سا [[حرف]] استفہام لگا دیا جاتا ہے جیسے حنا نے نماز پڑھی مثبت جملہ ہے جبکہ کیا حنا نے نماز پڑھی؟ سوالیہ یا استفہامیہ جملہ ہے۔
 
<big>مثبت جملے۔ منفی جملے، سوالیہ جملے</big>
 
{| class="wikitable"
|-
سطر 76 ⟵ 50:
| تم بازار جا رہے ہو || تم [[بازار]] نہیں جا رہے ہو || کیا تم بازار جا رہے ہو
|}
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
<ref>[[بناوٹآئینہ کےاردو لحاظقواعد سےو فعلانشاء کی اقسام]]پرزادی</ref>
 
<ref>آئینہ اردو</ref>
[[زمرہ:فعل]]
[[زمرہ:قواعد]]
[[زمرہ:اجزاۓ کلام]]
[[زمرہ:اردو قواعد]]