"دو قومی نظریہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
{{POV}}
{{بے حوالہ}}
[[تصویر:Brit IndianEmpireReligions3.jpg|تصغیر]]
'''دو قومی نظریہ''' {{دیگر نام|انگریزی=Two Nation Theory}} [[بر صغیر]] کے [[ مسلمان]]وں کے[[ ہندو]]ؤں سے علاحدہ [[تشخص]] کا نظریہ ہے۔
 
== تعارف ==
سطر 12 ⟵ 14:
اگر غیر جانبداری سے دیکھا جائے تو اردو کے خلاف ہندوؤں کی تحریک ایک ناقابل فہم اور غیر دانشمندانہ اقدام تھا۔ کیونکہ اردو کو جنوبی ایشیاء میں نہ صرف متعارف کرانے اور ہر دلعزیز بنانے بلکہ اسے بام عروج پر پہچانے کے لیے انہوں نے وہی کردار ادا کیا تھا جو خود مسلمانوں کا تھا۔ اگر اردو کا کوئی قصور تھا بھی تو صرف اتنا کہ اس نے مسلمانوں کے شاندار ماضی ان کے بہادروں ، عالموں اولیاء کرام او رسپہ سالاروں کے کارناموں اورکرداروں کو اپنے اصناف اور دبستانوں میں محفوظ کر لیا ہے۔ کئی مسلمان رہنماؤں نے ہندوؤں کو سمجھانے کی کوشش کی ان پر واضح کیا گیا کہ اردو انڈو اسلامک آرٹ کا ایک لازمی جزو بن گئی ہے۔ کوئی لاکھ بار چاہے تو جنوبی ایشیاء کی ثقافتی ورثے سے اس انمول ہیرے کو نکال باہر نہیں کرسکتے۔ مگران دلائل کا ہندوؤں پر کچھ اثر نہ ہوا سرسید احمدخان نے بھی ،جو ان دنوں خود بنارس میں تھے، اپنی تمام تر مصالحتی کوششیں کر لیں لیکن بری طرح ناکام رہے کیونکہ سرسید ہی کے قائم کردہ سا ئینٹیفک سوسائٹی آف انڈیا کے ہندو اراکین بھی اردو کے خلاف تحریک میں پیش پیش تھے۔ [[ہندی زبان|ہندی]] اور [[اردو]] کے درمیان اس قضیے کا نتیجہ بڑے پیمانے پر ہندو مسلم فسادات کی صورت میں برآمد ہوا۔ ثقافتوں کے اس ٹکراؤ نے سرسید کے خیالات میں ایک اورانقلاب برپا کر دیا۔
 
== مسلم قیادت اور دو قومی نظریہ==
 
 
سطر 28 ⟵ 30:
یہ تھا وہ جھگڑا جس نے ہندو مسلم اتحاد کی حقیقت کو طشت ازبام کر دیا۔ حقیقت یہ ہے کہ ہندی اردو جھگڑے کی صورت میں ہم ان دو مختلف ثقافتوں کا ٹکراؤ دیکھتے ہیں جو باوجود اس حقیقت کے کہ صدیوں تک ایک ہی خطے میں پروان چڑھی تھیں لیکن ریل کی دو پٹریوں کی طرح یا بجلی کے ایک ہی کیبل کے اندر دو تاروں کی طرح اور یا پھر ندی کے دو کناروں کی طرح نہ کبھی ماضی میں آپس میں گھل مل سکے اور نہ کبھی مستقبل میں ان کے گھل مل جانے کا کوئی امکان تھا۔
 
=== علی گڑھ اور دو قومی نظریہ ===
 
مکتبہ علی گڑھ کے قائدین نے دو قومی نظرئیے کو منطقی انجام تک پہنچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔ ان کا استدلال تھا کہ دو قومی نظرئیے ہی کی بنیاد پر مسلمانان ہند اپنے دائمی حلیفوں کی دائمی غلامی سے بچا سکتے ہیں۔ اس نظریے کے حامی راہنماؤں نے 1906ء میں نہ صرف شملہ وفد کو منظم کیا بلکہ آل انڈیا مسلم لیگ کے نام سے مسلمانان ہند کے لیے ایک الگ نمائندہ سیاسی جماعت بھی قائم کر دی۔
 
=== مسلم لیگ اوردو قومی نظریہ ===
[[تصویر:Iqbal.jpg|تصغیر|علامہ اقبال]]
[[1906ء]] سے [[1947ء]] تک [[آل انڈیا مسلم لیگ]] کی سیاست کا مرکز دو قومی نظریہ ہی رہا ہے۔ اس ضمن میں [[آل انڈیا کانگریس]]، ہندو مہا سبھا دیگر ہندو تنظمیں اورہندو رہنما اپنی تمام تر کوششوں ، حربوں اور چالوں میں مکمل طور پر ناکام رہے ہیں کہ [[آل انڈیا مسلم لیگ]] کے قائدین کو دو قومی نظریے سے برگشتہ کیا جاسکے اور اس نظریے کو غلط مفروضے کے طور پر پیش کیا جائے سکے۔ لیکن ایسا نہ ہوا۔
 
=== دو قومی نظریہ اورمحمد اقبال ===
[[تصویر:Iqbal.jpg|تصغیر|علامہمحمد اقبال]]
 
[[یورپ]] کی سیر، [[یورپ]] میں مطالعہ اور [[مسجد قرطبہ]] میں اذان دینے کے بعد [[محمد اقبال|ڈاکٹر علامہ اقبال]] نے عملی سیاست میں سرگرمی سے حصہ لینا شروع کیا۔ تو آپ کے سیاسی نظریات سامنے آئے ۔ [[1930ء]] میں [[الہ آباد]] کے مقام پر [[آل انڈیا مسلم لیگ]] کے اکیسویں سالانہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے آپ نے نہ صرف دو قومی نظرئیے کی کھل کر وضاحت کی بلکہ اسی نظرئیے کی بنیاد پر آپ نے مسلمانان ہند کی [[ہندوستان]] میں ایک الگ مملکت کے قیام کی پیشن گوئی بھی کر دی۔ دوسری گول میز کانفرنس میں شرکت کے دوران آپ نے محمد علی جناح سے کئی ملاقاتیں کیں جن کا مقصد [[دو قومی نظریہ|دو قومی نظریے]] ہی کی بنیاد پر مسلمانان ہند کے حقوق کے تحفظ کے لیے کوئی قابل قبول حل تلاش کرنا تھا۔ [[1936ء]] سے [[1938ء]] تک آپ نے [[قائداعظم]] کو جو مکتوبات بھیجے ہیں ان میں بھی دو قومی نظرئیے کا عکس صاف اور نمایاں طور پر نظر آتا ہے۔
 
=== محمد علی جناح ===
== دو قومی نظریہ اور قائداعظم ==
[[تصویر:Majinnah4.jpj.jpg|تصغیر|قائداعظمجناح]]
بانی پاکستان دو قومی نظرئیے کے سب سے بڑے علمبردار رہے ہیں آپ نے نہ صرف [[آل انڈیا کانگریس]] کے تا حیات صدر بننے کی پیشکش کو مسترد کیا بلکہ علمائے دیوبند اورمسلم نیشنلسٹ رہنماؤں کی مخالفت بھی مول لی۔ لیکن دو قومی نظرئیے کی صداقت پر کوئی آنچ نہ آنے دی۔ حقیقت یہ ہے کہ آپ نے [[پاکستان]] کا مقدمہ دو قومی نظرئیے ہی کی بنیاد پر لڑا اور اسی بنیاد پر ہی [[آل انڈیا سلم لیگ]] کو [[ہندوستان]] کے شمال مشرق اور شمال مغرب میں آباد مسلمانوں کی واحد نمائندہ اور سیاسی جماعت منوائی ۔ دو قومی نظرئیے کو نظریہ پاکستان میں منتقل کرنے کا سہرا آپ ہی کو جاتا ہے۔