"بوطیقا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 41:
| ذرائع ابلاغ =
}}
 
[[تصویر:فن شاعری.png]]
'''بوطیقا''' ([[یونانی زبان|یونانی]]: Περὶ ποιητικῆς، [[لاطینی زبان|لاطینی]]: De Poetica) [[ارسطو]] کی کتاب ہے۔ بوطیقا میں ارسطو نے نقل، فطرت، [[شاعری]] کی اصل، شاعری کی اقسام، المیہ کے اصول وغیرہ پر بحث کی ہے اور شاعری کا ایک آفاقی نظریہ پیش کیا ہے۔ ”نقل“ جمالیات کی ایک بنیادی اصطلاح ہے ۔ ارسطو اس لفظ کا اطلاق شاعری پر کرتا ہے۔ پروفیسر بوچر کے الفاظ میں ارسطو کے ہاں نقل کا مطلب ہے حقیقی خیال کے مطابق تخلیق کرنا اور خیال کے معنی ہیں اشیا کی اصل جو عالم مثال میں موجود ہے، جس کی ناقص نقلیں اس دنیا میں نظرآتی ہیں۔ عالم حواس کی ہر شے عالم مثال کی نقل ہے۔