"نماز استسقاء" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ویکائی
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
استسقاء کےمعنی ہیں بارش یا سیرابی مانگنا۔شریعت میں دعائے بارش کو [[استسقاء]]کہتے ہیں جوضرورت کے وقت کی جائے۔استسقاءکی تین صورتیں ہیں:صرف دعائے بارش کرنا، نوافل پڑھ کر دعاکرنا،باقاعدہ جنگل میں جاکرنماز باجماعت پڑھنا بعد نماز [[خطبہ]] اور بعدخطبہ دعا مانگنا،چادر الٹی کرنا یہ تینوں طریقےحضورصلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں،یہ نماز تین دن تک پڑھی جائے۔خیال رہے کہ [[امام اعظم]] ابو حنیفہ نےنماز استسقاء کا انکارنہیں کیابلکہ حصر کا انکار کیا ہے کہ استسقاءصرف نماز سے ہی نہیں ہوتا اور دوسرے طریقے سےبھی ہوتاہے۔<ref>مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح مفتی احمد یار خان جلد 2 صفحہ993</ref>
== طریقہ نماز ==
خشک سالی اور بارش نہ ہونے کے وقت میں کھلے میدان میں یہ نماز ادا کی جاتی ہے تاکہ اللہ تعالیٰ سے عاجزی وانکساری سے گڑگڑاتے ہوئے بارش طلب کی جائے۔اورنماز کے لئے نکلتے وقت پرانے کپڑے پہننے چاہئیں۔
 
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اس نماز کے بارے میں کہتے ہیں:
خرج رسول اﷲ ! متبذلا متواضعا متضرعا حتی أتی المصلی
 
’’آپ صلی اللہ علیہ وسلم پرانے کپڑے پہنے، آہستگی سے چلتے ہوئے اور گڑگڑاتے ہوئے نکلے اور نماز کی جگہ پر پہنچے۔‘‘<ref>(صحیح ابوداؤد:1032</ref>
== نمازِاستسقاء کے آداب ==
نمازِ استسقاء سے پہلے روزہ رکھا جائے، توبہ میں جلدی کی جائے، بقدرِ استطاعت ظلم روکنے کی پوری پوری کوشش کی جائے، ایک دوسرے پربرتری نہ جتائی جائے، نمازِ استسقاء کے لئے نکلنے سے پہلے [[غسل]] کیاجائے، خاموشی کی عادت بنائی جائے اور اُس حالت پرغوروفکرکیاجائے جس کی وجہ سے بارش روک دی گئی،ان گناہوں کا اعتراف کیا جائے جن کی وجہ سے یہ سزا ملی اور آئندہ ان گناہوں کونہ کرنے کا پختہ ارادہ کیا جائے، خطبہ سننے کے لئے خاموشی اختیارکی جائے، تکبیرات کے درمیان کثرت سے تسبیحات وغیرہ کی جائیں،ا[[ستغفار]]کی کثرت کی جائے،اوردعاکرتے ہوئے چادر کوپلٹ دیاجائے یعنی اوپرکاکنارہ نیچے اورنیچے کااوپرکردے کہ حال بدلنے کی فال ہو۔<ref>اَلْاَدَبُ فِی الدِّ یْن،امام محمدبن محمدغزالی صفحہ 34ناشرمکتبۃالمدینہ باب المدینہ کراچی</ref>
== حوالہ جات ==
 
[[زمرہ:نماز]]
[[زمرہ:خودکار ویکائی]]
{{نامکمل}}