"مانی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: القاب) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں (ٹیگ: القاب) |
||
سطر 27:
'''مانی'''(216ء-276ء) تیسری صدی کاایک [[ایرانی]] جس نے [[مانی مت]] کی بنیاد رکھی۔ آج یہ مذہب باقی نہیں لیکن ایک زمانے میں اسکے پیروکاروں کی تعداد بہت زیادہ تھی۔یہ مذہب قدیم مذاہب کا دلچسپ امتزاج تھا۔ مانی کے مطابق [[زرتشت]]، [[گوتم بدھ]]اور [[عیسیٰ]] ؑ پیغمبر تھے لیکن اسکی صورت میں یہ ایک ہی مذہب میں اب مکمل ہوگیا ہے۔ یہ مذہب قریب ایک ہزار سال تک قائم رہا۔
بابل میں ایک اشکانی (پارتھی) شہزادہ بابک (پاتِگ) رہتا تھا. وہ اپنے آبائی مذہب(جو دراصل
اس تلاش میں اس کا تعارف مسیحی عارفین (گنوسی) کی جماعت سے ہوا، اور ان کی تعلیمات سے متاثر ہوکر اس نے نہ صرف ان کا مذہب قبول کرلیا بلکہ اپنی حاملہ بیوی مریم کو چھوڑ کر ان کے ساتھ ہولیا. (عورت ، شراب اور گوشت ترک کرنا ان کی بنیادی شرط تھی)
سن 216 عیسوی میں مریم نے ایک بیٹے کو جنم دیا اور اس کا نام مانی رکھا. چھ سال بعد بابک جب بابل واپس آیا تو اس کا بیٹا بڑا ہو چکا تھا. بابک اس بار مانی کو بھی اپنے ساتھ لے گیا اور یوں مانی کا بچپن مسیحی عارفین کی سخت تربیت و تعلیم میں گزرا، وہیں اس نے مصوری سیکھی.
24 سال کی عمر میں اس نے اس بات کا اعلان کیا کہ مجھ پر فرشتہ وحی لایا ہے ، اور مجھے نبوت کا منصب عطا ہوا ہے. جس آخری نبی کے آنے کی پیش گوئیاں حضرت [[عیسیٰ]] ؑ علیہ السلام کر چکے ہیں. (نعوذ باللہ) وہ فارقلیط میں ہوں. اس کا اور اس کے پیروکاروں کا یہ بھی دعوٰی تھا کہ سب پہلے بارہ سال کی عمر میں اس پر فرشتہ وحی لیکر ظاہر ہوا تھا. پھر یہ سلسلہ جاری رہا ، یہاں تک کہ اسے نبوت کا منصب سونپا گیا.
اس نے اپنے مذہب کی بنیاد ثنویت کے فلسفے پر رکھی. جس کے مطابق (نعوذباللہ) ایک خیر کا خدا اور ایک شر کا خدا ہے. لوگوں میں اپنی تعلیمات پھیلانے کیلئے اس ابتداء میں
فارس میں ساسانی سلطنت کے حکمران شاپور کے بھائی نے بھی مانی کا مذہب قبول کرلیا اور اس کے توسط سے بادشاہ شاپور تک مانی کا ذکر پہنچا. شاپور نے مانی کو ایران بلوایا اور اس کی تعلیمات سے متاثر ہو کر اس کا مذہب اختیار کر لیا. شاہی سرپرستی ملنے کے بعد یہ مذہب اور زیادہ تیزی سے پھیلنے لگا. اس مقبولیت سے خائف ہو کر
مانی ایران سے فرار ہو کر نکلا تو براستہ افغانستان ، کشمیر و تبت سے ہوتا ہوا چین اور چینی ترکتستان جا پہنچا. وہاں اس نے اپنی تعلیمات کی تبلیغ کیلئے مہاتما بدھ کو بھی نبی تسلیم کرلیا اور کہا کہ ہند میں بدھ ، فارس میں
کچھ عرصہ بعد جب شاپور کی موت کے بعد اس کا ولی عہد ہرمز تخت پر بیٹھا تو اس نے مانی کو ایران بلوا لیا. اب مانی نے دوبارہ شد و مد سے ایران کے طول و عرض میں اپنے مذہب کی تبلیغ شروع کردی. یہ بات زرتشتیوں کی برداشت سے باہر ہو گئی. انہوں نے ہرمز کے بھائی یعنی شہزادہ بہرام کو اس لادین کے مقابلے میں اپنے زرتشتی مذہب کی مدد پر اکسایا نیز اپنی خفیہ و ظاہر مدد کا یقین دلایا. ابھی ہرمز کی حکومت کو ایک ہی سال گزرا تھا کہ بہرام نے بغاوت کی اور ہرمز کو قتل کرکے خود بادشاہ بن بیٹھا. اس نے حکم جاری کیا کہ میری سلطنت کی حدود میں مانی جہاں کہیں ہو اسے گرفتار کر کے لایا جائے.
سطر 48:
مانی نے کچھ کتابیں بھی تصنیف کیں ، جن کی نسبت اس کا دعویٰ تھا کہ یہ وحی الہی ہے. ان میں سے ایک کتاب شاپورگان پہلوی زبان میں تھی. باقی سریانی زبان میں تھیں.
”ہمیشہ حکمت و عمل کی باتیں خدا کے رسول کے ذریعے انسان تک پہنچائی جاتی رہی ہیں۔ ایک وقت میں انہیں خدا کے رسول بدھ نے ہندوستان میں پہنچایا، دوسرے زمانے میں
چونکہ مانی مصور تھا اس لیے اس کی کتابیں بھی نقوش اور تصاویر سے مزین تھیں. ان میں سب سے خاص ، نادر اور مانویوں کے نزدیک سب سے مقدس کتاب ارژنگ تھی. یہ بھی مانی کے مذہب پھیلنے کی ایک وجہ تھی کہ عوام کیلئے باتصویر کتابوں کا کنسیپٹ نیا اور حیران کن تھا. مانی نے آرامی اور پہلوی زبانوں سے ملتا جلتا ایک نیا رسم الخط بھی ایجاد کیا تھا.
|