"قرارداد پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(ٹیگ: القاب ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 35:
یہ بات بے حد اہم ہے کہ [[دلی]] کنونشن کی اس قرارداد میں دو مملکتوں کا ذکر یکسر حذف کر دیا گیا تھا جو قرارداد لاہور میں بہت واضح طور پر تھا اس کی جگہ [[پاکستان]] کی واحد مملکت کا مطالبہ پیش کیا گیا تھا۔
 
== قراردادِ لاہور کے مسودہ کا خالق کون تھا؟ ==
[[Image:Sikander1940.jpg|frame|left|thumb|[[سکندرحیات خان|سر سکندر حیات خان]]]]
غالباً بہت کم لوگوں کو اس کا علم ہے کہ قراردادِ لاہور کا اصل مسودہ اس زمانہ کے [[صوبہ پنجاب (برطانوی ہند)|صوبہ پنجاب]] کے یونینسٹ وزیر اعلیٰ [[سکندرحیات خان|سر سکندر حیات خان]] نے تیار کیا تھا۔
سطر 42:
[[سکندرحیات خان|سر سکندر حیات خان]] نے قرارداد کے اصل مسودہ میں بر صغیر میں ایک مرکزی حکومت کی بنیاد پر عملی طور پر کنفڈریشن کی تجویز پیش کی تھی لیکن جب اس مسودہ پر [[آل انڈیا مسلم لیگ|مسلم لیگ]] کی سبجیکٹ کمیٹی میں غور کیا گیا تو قائد اعظم [[محمد علی جناح]] نے خود اس مسودہ میں واحد مرکزی حکومت کا ذکر یکسر کاٹ دیا۔
 
[[سکندرحیات خان|سر سکندر حیات خان]] اس بات پر سخت ناراض تھے اور انہوں نے [[11 مارچ]] ، [[1941ء]] کو پنجاب کی اسمبلی میں صاف صاف کہا تھا کہ ان کا پاکستان کا نظریہ جناح صاحب کے نظریہ سے بنیادی طور پر مختلف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ [[ہندوستان]] میں ایک طرف ہندؤہندو راج اور دوسری طرف مسلم راج کی بنیاد پر تقسیم کے سخت خلاف ہیں اور وہ ایسی بقول ان کے تباہ کن تقسیم کا ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔گے، مگر ایسا نہ ہوا۔
 
[[سکندرحیات خان|سر سکندر حیات خان]] دوسرے سال [[1942ء]] میں 50 سال کی عمر میں انتقال کر گئےگئے، یوں پنجاب میں [[محمد علی جناح]] کو شدید مخالفت کے اٹھتے ہوئے حصار سے نجات مل گئی۔
 
[[Image:Hussein Shaheed Sehrwarday.JPG|framepx|left|thumb|[[حسین شہید سہروردی]]]]
1946ء کے دلی کنونشن میں پاکستان کے مطالبہ کی قرارداد [[حسین شہید سہروردی]] نے پیش کی اور [[یو پی]] کے مسلم لیگی رہنما [[چودھری خلیق الزماں]] نے اس کی تائید کی تھی۔ قراردادِ لاہور پیش کرنے والے [[فضل الحق|مولوی فضل الحق]] اس کنونشن میں شریک نہیں ہوئے کیونکہ انہیں 1941ء میں [[آل انڈیا مسلم لیگ|مسلم لیگ]] سےخارج کردیا گیا تھا۔
 
دلی کنونشن میں بنگال کے رہنما [[ابو الہاشم]] نے اس قرارداد کی پر زور مخالفت کی اور یہ دلیل پیش کی کہ یہ قرارداد لاہور کی قرارداد سے بالکل مختلف ہے جو [[آل انڈیا مسلم لیگ|مسلم لیگ]] کے آئین کا حصہ ہے-ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ قرارداد لاہور میں واضح طور پر دو مملکتوں کے قیام کا مطالبہ کیا گیا تھا لہذا دلی کنونشن کو [[آل انڈیا مسلم لیگ|مسلم لیگ]] کی اس بنیادی قرارداد میں ترمیم کا قطعی کوئی اختیار نہیں-نہیں۔
 
ابوالہاشمابو الہاشم کے مطابق قائد اعظم نے اسی کنونشن میں اور بعد میں [[بمبئی]] میں ایک ملاقات میں یہ وضاحت کی تھی کہ اس وقت چونکہ برصغیر میں دو الگ الگ دستور ساز اسمبلیوں کے قیام کی بات ہو رہی ہے لہذا دلی کنونشن کی قرارداد میں ایک مملکت کا ذکر کیا گیا ہے۔
 
[[Image:Aga Khan III and Chaudhry Khaliquzzaman.jpg|framepx|right|thumb|[[چودھری خلیق الزماں]] اور [[آغا خان سوم]]]]