"مصطفی علی ہمدانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
سطر 32:
 
== حالات زندگی ==
سید مصطفی علی ہمدانی 29 جولائی 1909ء کو [[موچی دروازہ]] ، [[لاہور]] ، برطانوی ہندوستان (موجودہ پاکستان) میں ایک معزز گھرانے میں پیدا ہوئے۔ <ref>http://www.pakistanconnections.com/history/index/2013-07-29/879</ref>والد کا نام جناب صفدر علی ہمدانی تھا ۔ مصطفی ہمدانی کے دادا ایران کے شہر ہمدان سے ہجرت کر کے [[کوئٹہ]] میں آباد ہوئے تھے۔1935 میں کوئٹہ کے زلزلے کے بعد اس خاندان میں سے کچھ گھر انے پشاور ہجرت کر گئے اور باقی لاہور آ کر آباد ہوئے ۔ مصطفی ہمدانی کے گھر میں شروع سے فارسی بولنے کا رواج تھا ۔ مصطفی علی ہمدانی نے تعلیم کے ابتدائی مدارج طے کرنے کے بعد اورینٹیل کالج سے اورینٹیل لینگویجیز میں گریجویشن کی ( جو کہ لسان شرقیہ میں مہارت کہلاتی تھی)۔ لسان فہمی کا یہ عالم تھا کہ بشمول انگلش ،اردو ، عربی اور فارسی کے وہ سات زبانوں میں مہارت رکھتے تھے ۔
ناصر قریشی نے اسی کتاب ‘‘یادوں کے پھول‘‘ کے ایک اور باب میں لکھا ہے‘‘1938ء کی بات ہے کہ ہمدانی صاحب نے کسی تقریر کے سلسلے میں ریڈیو لاہور پر نظرکرم کی اسٹیشن ڈائریکٹر نے ان کی آواز سن کر ماہرانہ مگر عاجزانہ انداز میں عرض کیا ’’جناب آپ کی آواز تو بنی ہی ریڈیو کے لیے ہے ‘‘ چنانچہ اگلے سال موصوف ریڈیو میں بطور اناؤنسر رکھ لئے گئے.
<ref>http://www.aalmiakhbar.com/archive/index.php?mod=article&cat=specialreport&article=43940</ref>
1938 میں انہوں نے اس وقت کے [[آل انڈیا ریڈیو]] کے لاہور اسٹیشن سے اپنے فنی سفر کا آغاز کیا ۔ 1938 سے 1969 تک مسلسل مائیکروفون کے ذریعے کروڑوں عوام کے دلوں سے رابطہ رکھنے والے مصطفیٰ علی ہمٰدانی 1969 میں [[ریڈیو پاکستان]] ، لاہور سے چیف اناؤنسر کی حیثیت سے ریٹائرڈ ہوئے۔ تاہم 1971 کی پاک بھارت جنگ میں جذبہ حب الوطنی نے گھر نہ بیٹھنے دیا اور وہ رضاکارانہ طور پر مائیکروفون پر آ گئے. بعد ازاں اسوقت کے وزیر اطلاعات و نشریات اور انکے بے حد مداح مولانا [[کوثر نیازی]] کے بے حد اصرار پر وہ ایک معاہدے کے تحت 1975 تک اناؤنسرز کی تربیت کاکام کرتے رہے ۔