"شاہ عبد القادر دہلوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
'''شاہ عبد القادر دہلوی''' علوم الہیہ میں ممتاز علماء میں سے تھے۔
== ولادت ==
شاہ عبد القادرکی ولادت [[1753ء]] کو [[دہلی]] [[ہندوستان]] میں ہوئی آپ شاہ ولی اللہ دہلوی کے تیسرے صاحبزادے تھے۔
== خاندان ==
ان کے والد [[شاہ ولی اللہ دہلوی]] کی وفات ان کے بچپن میں ہی ہو گئی تو اپنے برادر اکبر [[شاہ عبد العزیز محدث دہلوی|شاہ عبد العزیز دہلوی]] سے تحصیل علم کیا کیا۔
==نسب ==
شاہ عبدالقادر بن شاہ ولی اللہ بن عبدالرحیم بن وجیہ الدین شہید بن معظم بن منصور بن احمد بن محمود بن قوام الدین عرف قاضی قواذن بن قاضی قاسم بن کبیر عرف قاضی بدہا بن عبدالمالک بن قطب الدین بن کمال الدین بن شمس الدین المفتی عرف قاضی پر ان بن شیر ملک بن عطا ملک بن ابوالفتح ملک بن عمرو الحاکم بن عادل ملک بن فاروق بن جرجیس بن احمد بن محمد شہر یار بن عثمان بن ہامان بن ہمایوں بن قریش بن سلیمان بن عفان بن عبداللہ بن محمد بن عبداللہ بن عمر الخطاب ۔
== علم طریقت ==
شاہ عبد القادر نے[[شاہ عبد العدل دہلوی]] سے طریقت کی تعلیم پائی۔ درس و افادہ میں مشغول اور دہلی کی اکبر آبادی مسجد میں مقیم رہتے تھے۔ ان سے [[عبد الحی بڈھانوی|عبد الحي بڈھانوی]]، [[شاہ اسماعیل دہلوی]]، [[فضل حق خیر آبادی]]، [[محمد اسحاق دہلوی|شاہ اسحاق دہلوی]] اور بہت سے لوگوں نے استفادہ کیا۔
== اولاد==
 
شاہ عبد القادر کی صرف ایک بیٹی پیدا ہوئی اور اس کی شادی شاہ صاحب نے اپنے بھتیجے مولوی مصطفیٰ سے کی جس سے ایک بیٹی پیدا ہوئی جس کی شادی شاہ اسمعیل شہید سے ہوئی۔
== تصنیفی کام ==
[[موضح القرآن]] نام سے قرآن مجید اُردو ترجمہ و تشریح کے ساتھ تحریر کیا،کیا،اسکے علاوہ کوئی قابل ذکر تصنیفی، تالیفی خدمات نہیں ہیں تاہم شاہ صاحب کو صرف اسی ایک خدمت نے زندہ جاوید کردیا ہے۔
== وفات ==
19شاہ عبدالقادر نے 63 سال کی عمر میں19 رجب [[1230ھ]] بمطابق [[1814ء]] کو دہلی میں وفات ہوئی۔ اپنے جد امجد شاہ عبدالرحیم کے پاس ہی دفن ہوئے۔ <ref>ابو الحسن علی ندوی: تاریخ دعوت و عزیمت، حصہ پنجم، مجلس تحقیقات و نشریات اسلام، لکھنؤ، ص 387</ref> <ref>http://bio-bibliography.com/authors/view/5964</ref>
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات|2}}