"شہید" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
(ٹیگ: القاب)
عبارت کی درستگی ، مکمل حوالہ
سطر 1:
اسلامی فقہاسلام میں شہید  سے مراد وہ شخص ہے جو [[اللہ]] کی راہ میں جان دے۔ مثلاً اپنے وطن کی حفاظت یا اپنے مذہب کی حفاظت کے لیے جنگ لڑتے ہوئے جان دے دے۔ اسلام میں شہید کا مرتبہ بہت بلند ہے اور [[قرآن]] کے مطابق شہید مرتے نہیں بلکہ زندہ ہیں اور [[اللہ]] ان کو رزق بھی دیتا ہے مگر ہم اس کا شعور نہیں رکھتے۔
شہادت ، شہید ، تعریف اور اِقسام
اعُوذُ بِاللّہِ مِن الشِّیطانِ الرَّجِیمِ و مِن ھَمزِہِ و نَفخہِ و نَفثِہِ
سطر 21:
تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم نے فرمایا ((((( انَّ شُہَدَاء َ امتی اذاً لَقَلِیلٌ الْقَتْلُ فی سَبِیلِ اللَّہِ عز وجل شَہَادَۃٌ وَالطَّاعُونُ شَہَادَۃٌ وَالْغَرَقُ شَہَادَۃٌ وَالْبَطْنُ شَہَادَۃٌ وَالنُّفَسَاء ُ یَجُرُّہَا وَلَدُہَا بِسُرَرِہِ إلی الْجَنَّۃِ والحَرق ُ و السِّلُّ ::: اِسطرح تو میری اُمت کے شہید بہت کم ہوں گے (١) اللہ عز وجل کی راہ میں قتل ہونا شہادت ہے اور(٢) طاعون (کی موت ) اورشہادت ہے اور (٣)ڈوبنا (یعنی پانی میں ڈوبنے سے موت واقع ہونا ) شہادت ہے اور(٤) پیٹ (کی بیماری) شہادت ہے اور (٥)ولادت کے بعد نفاس کی حالت میں مرنے والی کو اُسکی وہ اولاد (جِس کی ولادت ہوئی اور اِس ولادت کی وجہ سے وہ مر گئی) اپنی کٹی ہوئی ناف سے جنّت میں کھینچ لے جاتی ہے ، اور(٦)جلنے (کی وجہ سے موت ہونا)اور(٧) سل (کی بیماری کی وجہ سے موت ہونا شہادت ہے) ))))) مُسند احمد / حدیث راشد بن حبیش رضی اللہ عنہ ُ ، مُسند الطیالیسی، حدیث ٥٨٢ ، اِمام الالبانی رحمہ اللہ نے کہا حدیث صحیح ہے '''احکام الجنائز صفحہ٥٤ ''' ،
''' سل ''' کی بھی مختلف شرح ملتی ہیں ، جنکا حاصل یہ ہے کہ ''' سل''' پھیپھڑوں کی بیماری ہے ۔
:مکمل مضمون کے لیے   بلاگ سپاٹ پر عادل سہیل کا بلاگ دیکھیے
::::::: عبداللہ ابن عَمر (عمرو)رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ((((( مَن قُتِلَ دُونَ مَالِہِ فَہُوَ شَہِیدٌ ::: جِسے اُسکے مال کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کِیا گیا وہ شہید ہے ))))) متفقٌ علیہ ، صحیح البخاری حدیث ٢٣٤٨ /کتاب المظالم /باب ٣٤ ، صحیح مُسلم حدیث ١٤١/کتاب الاِیمان/باب ٦٢ ،
::::::: [[زمرہ:اسلامی علم اصطلاحات]] [[زمرہ:مسلمان شہداء]] [[زمرہ:اسلامی اصطلاحات]]
::::::: سعید بن زید رضی اللہ عنہُ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ((((( مَن قُتِلَ دُونَ مَالِہِ فَہُوَ شَہِیدٌ وَمَنْ قُتِلَ دُونَ اَھلِہِ او دُونَ دَمِہِ او دُونَ دِینِہِ فَہُوَ شَہِیدٌ ::١) جو اپنے مال کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کِیا گیا وہ شہید ہے اور (٢) جو اپنے گھر والوں کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کِیا گیا وہ شہید ہے اور (٣) جو اپنی جان کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کِیا گیا وہ شہید ہے اور(٤)اپنے دِین کی حفاظت کرتے ہوئے قتل کیا گیا ہو شہید ہے )))))سنن النسائی،حدیث ٤١٠٦/کتاب تحریم الدم /باب٢٤ ، سنن ابو داؤد حدیث ٤٧٧٢ /کتاب السُنّہ کا آخری باب ، اِمام الالبانی نے صحیح قرار دِیا ، صحیح الترغیب الترھیب ، حدیث١٤١١ ، احکام الجنائز و بدعھا ،
 
[[زمرہ:اسلامی علم اصطلاحات]]
[[زمرہ:مسلمان شہداء]]
[[زمرہ:اسلامی اصطلاحات]]
 
[[tr:Şehit]]