"فضل الرحمن گنج مراد آبادی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
(ٹیگ: القاب)
سطر 6:
شاہ فضل الرحمٰن کا سلسلہ نصب 29 واسطوں سے ہوتا ہوا خلیفہ اول سیدنا ابو بکر صدیق سے جا ملتا ہے۔ تاریخی روایات کے مطابق اس دور میں یہ بات مشہور ہو گئی تھی کہ اہل اللہ شاہ کے یہاں ایک ایسا بچہ پیدا ہوا ہے جو رمضان کے مہینے میں دودھ نہیں پیتا۔ اس بات کا اس قدر چرچا ہوا کہ جب کبھی رمضان المبارک کی 29 تاریخ کو مطلع ابر آلود ہوتا تو لوگ آپ کی والدہ کے پاس آکر دریافت کرتے کہ کیا آج آپ کے بچے نے دودھ نوش فرمایا ہے۔آپ کی والدہ بتاتیں کہ ہاں تو وہ یقین کر لیتے کہ شوال کا چاند ہو گیا۔ <ref>مسالک السالکین صفحہ791 جلد دوم</ref>
== تعلیم وتربیت ==
آپ نے ابتدائی کتب درس نظامی (فقہ، اصول و کلام کا تکملہ وغیرہ) مولانا نور الحق بن مولانا انوار الحق فرنگی علی سے لکھنولکھنؤ میں کیا۔ آپ نے فرمایا ”ہم نے ان سے تفسیر بیضاوی و کامل قدوری اور پھر ہدایہ مکمل پڑھیں ۔اس کے بعد دہلی کا سفر اختیار فرمایا۔ جہاں شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی سے قرآن کریم حرفاً حرفاً صحاح ستہ، موطا امام مالک، موطا امام محمد،مسند امام اعظم،تفسیر قرطبی، دارمی، دار قطنی، معجم کبیر،مستدرک،جامع صغیر، قسطلانی، تفسیر کبیر، تفسیر روح البیان، تفسیر بغوی ،فقہ میں فقہ اکبر، شرح فقہ اکبر کا مکمل درس لیا اور سند فراغت سے سرفراز ہوئے۔
شاہ عبدالعزیز محدث دہلوی آپ کو تمام طلباء سے الگ بعد نمازِ عشاء درس دیا کرتے تھے اور اس درس میں صرف شاہ صاحب کے داماد سید ظہیر الدین شہید کو شرکت کی اجازت تھی ۔ایک روز سید ظہیر الدین شہید نے دورانِ درس شاہ صاحب سے عرض کیا کہ مولانا فضل الرحمن کو سب سے الگ درس دینے میں کیا حکمت ہے تو شاہ صاحب نے فرمایا کہ مولوی فضل رحماں کو سب سے علیحدہعلاحدہ پڑھانے میں یہ راز ہے کہ ”وہ توجہات رسالت سے پڑھتے ہیں۔ ان کو برابر حضوری رسالت حاصل رہنے کو وجہ سے میں بھی یہ پسند کرتا ہوں کہ میری راتیں بھی حضوری رسالت میں حدیث و قرآن خوانی کے ساتھ گزریں“۔ مولوی فضل رحماں کو بفیض مصطفائی و بھی علوم عطا ہو رہے ہیں۔ سب کچھ وہ آنحضرت ﷺ سے پا لیتے ہیں اور پوچھ لیتے ہیں<ref>رحمت و نعمت صفحہ 116</ref>
== القابات ==
قدوة السالکین۔.۔.تاجدارِ طریقت۔.۔.پروانہ شمع رسالت۔،۔تاجدار علم ومعرفت