"کتاب سلاطین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 9:
#حضرت سلیمان کے تحت یہودیوں کی متحدہ سلطنت (باب 1 تا باب 11)
#مختلف سلاطین کے تحت یہودیوں کی تقسیم شدہ سلطنت (باب 12 تا باب 22)
{{ضم|کتاب سلاطین۔1}}
چونکہ [[کتاب سلاطین۔1]] اورکتاب سلاطین۔ 2 دراصل ایک ہی کتاب کے دو جزو ہیں اس لیے اس کتاب کے بارے میں [[کتاب سلاطین۔1]] کے مضمون میں کافی کچھ درج کیا جا چکا ہے۔ اس کتاب کا مقصد بھی یہی ہے کہ جو قومیں خدا کو چھوڑ کر اُس کی قیادت اور پیروی سے منہ موڑ کر اپنی ہی طرح کے انسانوں کو اپنے خدا بنا لیتی ہے، اس کا حشر بڑا ہی خوفناک اور عبرت انگیز ہوتا ہے۔<br>
اس کتاب میں یہودی قوم کے انتشار اور اُن کی حکومت کے دو حصوں میں تقسیم ہوجانے کے واقعات درج ہیں۔ یہودی قوم کے زوال کا یہ زمانہ تقریباً ایک سو سال پر محیط ہے۔ <br>
اس کتاب میں ایک یہودی سلطنت ”اسرائیل“ کے سیریا یعنی شام کی غلامی میں اور دوسری سلطنت ”یہوداہ“ کے بابل کی غلامی میں جانے کے واقعات بیان کیے گئے ہیں۔بائبل مقدس کے سترہ نبیوں نے اپنے فرمودات میں قوم یہود کے سلاطین کے کئی واقعات کو لوگوں کی نصیحت کے لیے بار بار بیان فرمایا ہے۔<br>
اس کتاب سلاطین۔2 کو ذیل کے دو حصوں میں تقسیم کیا جا سکتا ہے۔
#دو حصوں میں بٹی ہوئی یہودی سلطنت اسرائیل کا شام کی غلامی میں جانا (باب 1 تا باب 17)
# یہودیوں کی باقی ماندہ سلطنت ، شاہان سلطنت 'یہوداہ“ اور اُن کا بابل کی غلامی میں جانا ( باب 18 تا باب 25)
 
 
{{اسفار کتاب مقدس
 
}}
{{اسفار کتاب مقدس}}
 
[[زمرہ:نبییم]]