"جودی پہاڑ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 31:
جودی پہاڑی آج بھی اس نام سے قائم ہے اس کا [[محل وقوع]] حضرت نوح (علیہ السلام) کے وطن اصلی عراق، موصل کے شمال میں جزیرہ ابن عمر کے قریب آرمینیہ کی سرحد پر ہے، یہ ایک کوہستانی سلسلہ ہے جس کے ایک حصہ کا نام جودی ہے، اسی کے ایک حصہ کو اراراط کہا جاتا ہے، موجودہ تورات میں کشتی ٹھہرنے کا مقام کوہ اراراط کو بتلایا ہے، ان دونوں روایتوں میں کوئی ایسا تضاد نہیں، مگر مشہور قدیم تاریخوں میں بھی یہی ہے کہ نوح (علیہ السلام) کی کشتی جودی پہاڑ پر آکر ٹھہری تھی۔
قدیم تاریخوں میں یہ بھی مذکور ہے کہ عراق کے بہت سے مقامات میں اس کشتی کے ٹکڑے اب تک موجود ہیں جن کو تبرک کے طور پر رکھا اور استعمال کیا جاتا ہے۔<ref>تفسیر معارف القرآن مفتی محمد شفیع سورہ ہود آیت44</ref>
 
=== قرآن میں ذکر ===
قرآن میں جودی کا ذکر یوں آیا ہے:{{سخ}}
<font color="#009900"><font size="3">وَقِیلَ یَااٴَرْضُ ابْلَعِی مَائَکِ</font></font>{{سخ}}'''ترجمہ:'''
حکم دیا گیا کہ ات زمین! اپنے پانی نگل جاؤ{{سخ}}
 
<font color="#009900"><font size="3">وَیَاسَمَاءُ اٴَقْلِعِی وَ</font></font>{{سخ}}'''ترجمہ:'''
اور آسمان کو حکم ہوا ”اے آسمان ہاتھ روک لے“{{سخ}}
<font color="#009900"><font size="3">غِیضَ الْمَاءُ</font></font>{{سخ}}'''ترجمہ:'''
”پانی نیچے بیٹھ گیا“۔{{سخ}}
<font color="#009900"><font size="3">وَقُضِیَ الْاٴَمْرُ وَاسْتَوَتْ عَلَی الْجُودِیِّ </font></font>{{سخ}}'''ترجمہ:'''
”اور کشتی کوہ جودی کے دامن سے آلگی“۔{{سخ}}
<font color="#009900"><font size="3">وَقِیلَ بُعْدًا لِلْقَوْمِ الظَّالِمِینَ</font></font>{{سخ}}'''ترجمہ:'''
”اس وقت کہا گیا: دور ہو ظالم قوم “۔
 
==حوالہ جات==