"اسلام اور بلیاں" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(ٹیگ: القاب ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 4:
بلیوں کو قدیم دور کے بعد مشرق قریب میں عقیدت دی گئی، اسلام نے اس روایت کو اپنے انداز میں اپنا لیا، جو اس عقیدت سے بالکل ہٹ کر ہے جو دیگر قدیم مذاہب میں بلی کو دی گئی<ref name=Baldick>{{cite book|title=Mystical اسلام: An Introduction to Sufism|last=Baldick|first=Julian|publisher=I.B.Tauris|year=2012|pages=155|isbn=1-78076-231-3|accessdate=2013-08-15}}</ref>۔ [[حدیث]] کے مطابق [[محمد]] {{درود}} نے بلیوں پر ظلم و تشدد کرنے اور قتل کرنے سے منع کیا ہے۔
[[تصویر:Interior of a school in Cairo (detail).jpg|بائیں|upright|تصغیر|[[قاہرہ]] میں ایک امام مسجد کے ساتھ بلی تکیہ پر آرام کر رہی ہے۔ مصور [[:en:John Frederick Lewis|جان فریڈرک لیوس]]]]
ایک [[صحابی]] کی [[کنیت]] ہی [[ابو ہریرہ]] یعنی '''بلیوں والا''' ہے: ایک دن ابو ہریرہ نے دیکھا کے گرمی کی شدت سے ایک بلی دیوار کے ساتھ چمٹی ہوئی ہے، تو انہوں نے اسے اٹھا کر گرمی سے بچانے کے لیے اپنی آستین میں چھپا لیا۔انہوںلیا۔<ref>[[ابن حجر عسقلانی|ابن حجر]]، [[الاصابہ فی تمييز الصحابہ]] جِلد 4، ص 2385</ref><ref>[[ابن اثیر جزری|ابن الاثیر]]، [[اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ]] جِلد 5، ص 248</ref><ref>[[علامہ ذہبی|ذہبی]]، سیراعلام النبلاء، جِلد 3، ص 518</ref>انہوں نے محمد {{درود}} کو بتایا کہ کیوں انہوں نے ایسے کیا، تو محمد {{درود}} نے کہا: کہ ایک عورت کو اس لیے [[جہنم]] سے بچا لیا گیا، کیونکہ اس نے ایک پیاسی بلی کو پانی پلایا تھا۔ لیکن اس روایت سے [[عائشہ بنت ابی بکر]] کو اختلاف ہے۔{{حوالہ درکار}}
 
== تاریخ ==