"ابلیس" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 5:
قرآن میں سب سے پہلے اس کا ذکر [[البقرہ|سورۃ بقر]] کے تیسرے رکوع میں آتا ہے۔ جہاں ابتدائے آفرینش اور سجدہ آدم کا ذکر ہے۔ ابتدائے آفریشن کے بیان میں اسے ابلس اور دوسرے مقامات پر شیطان کے لفظ سے یاد کیا گیا ہے۔ لیکن قرآن پاک میں شیطان کی جمع بھی آئی ہے۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ اس کا پورا گروہ ہے۔ قرآن مں طاغوت بمعنی شیطان بھی جگہ جگہ آیا ہے۔ابلیس کو عابد کے نام سے پکارا جاتا تھا سید سجاد الحسینی آف قبولہ لکھتے ہیں کہ جب ابلیس نے [[آدم علیہ السلام]] کو سجدہ نہ کیا تو اللہ تعالٰی نے عابد کو دربارِ اکبری سے نکال دیا اور کہہ دیا کہ تم ابلیس ہو پھر ابلیس کے نام سے مشہور ہوا اور جب ابلیس نے حضرت آدم علیہ السلام و حواء علیہ السلام کو بہکایا تو اللہ تعالٰی نے ابلیس کو لعنتی ٹھہرایا تو ابلیس کو شیطان کہا لعنت اللہ علی شیاطینھم تو تب ابلیس دوزخی ٹھہرایا اور شیطان کے حامی بھی دوزخی ہی ہیں۔
 
 
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
== مزید دیکھیے ==