"عصائے موسیٰ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: القاب)
سطر 1:
 
حضرت موسٰیموسیٰ کے ہاتھ کی لکڑی جس میں یہ معجزہ تھا کہ فرعون کے ساحروں کے مقابلے میں سانپ یا اژدہا بن گئی تھی۔
مروی ہے کہ [[موسیٰ]] کا عصا جنتی آس کا تھا آپ کے قد کے برابر دس ہاتھ لمبا تھا اور اس میں دو شاخیں تھیں تاریکی میں روشن ہوجاتیں اس عصا کو آدم ( علیہ السلام) جنت سے لائے تھے۔ آدم کے بعد انبیاء میں نسلاً بعد نسلٍ چلا آیا حتیٰ کہ شعیب کو مرحمت فرمایا۔<ref>تفسیر مظہری قاضی ثناء اللہ پانی پتی سورۃ البقرہ،آیت60</ref>
یہ لاٹھی آدم کی لاٹھی ہے۔ ان کو خاص طور پر ایک فرشتے نے دی تھی جب وہ مدینہ جا رہے تھے۔ یہ رات کو روشنی دیتی تھی اور دن کے وقت آپ اسے ساتھ لے کر زمین میں گھومتے پھرتے اور اپنے لئے رزق تلاش کرتے اور اس کے ساتھ اپنی بکریوں کے لئے پتے بھی جھاڑتے تھے۔ <ref>تفسیر در منثور جلال الدین سیوطی،الاعراف،104</ref>