"خسرو اول" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ملف Map_of_Persian_Military.png کو حذف کردیا گیا ہے کیونکہ اسے کامنز میں Daphne Lantier نے حذف کردیا ہے
سطر 33:
یمن کی مہم سرکرنے کے بعد روم سے تیسری جنگ کرنی پڑی۔ اس جنگ کا اہم سبب ترکوں اور رومیوں کا اتحاد بتایا جاتا ہے۔ یہ بات قابل غور ہے کہ چار سال میں کے اندر کیا سیاسی تبدیلیاں واقع ہوئیں کہ رومی حکومت نے ترکوں سے اتحاد کر کے ایران سے جنگ چھیڑ دی۔ مورخین اس کے صیح اسباب نہیں بتاتے ہیں، مگر صاف ظاہر ہے کہ اس واقع سے ایک سال پہلے یمن کے اندر حبشی حکومت نے ایران سے شکست کھائی اور یمن پر ایرانی تسلط ہوگیا۔ حبشی حکومت رومیوں کے زیر اثر ہونے کے علاوہ ہم مذہب بھی تھی۔ علاوہ ازیں یمن کو تجارتی اور سیاسی اہمیت بھی حاصل تھی۔ اس سیاسی تبدیلی کی وجہ سے رومی حکومت میدان جنگ میں اتر آئی۔ مگر جنگ میں انہیں سخت ہزمیت اٹھانی پڑی۔ جسٹینین ان ناکامیوں کو برداشت نہ کرسکا اور تخت سے دست بردار ہوگیا۔ اس کے جانشین طبرس Tiberus نے نوشیرواں سے صلح کرلی۔ اس واقع کے چند ماہ بعد ایران کا یہ شہرہ آفاق بادشاہ 579ء؁ میں دنیا سے رخصت ہوا۔ نوشیروانی عہد ساسانی دور کا انتہائی عروج کا دور تھا۔ مگر اس دور کے بعد ایرانی حکومت نہایت تیزی سے ذوال کی طرف گامزن ہوئی اور کل چوہتر سال میں چودہ بادشاہ تخت نشین ہوئے اور بالاآخر 579ء؁ میں ساسانی بلکہ ایرانی دور حکومت مسلمانوں کے ہاتھوں ختم ہوا۔ <ref>ڈاکٹر معین الدین، قدیم مشرق جلد دؤم، 108 تا 109</ref>
==انتظام مملکت==
 
[[File:Map of Persian Military.png|left|thumb|400px|ساسانی فوجی معرکوں ظاہر کرنے والا خاکہ۔]]
نوشیروانی عہد میں مملکت کی ازسر نو تشکیل ہوئی اور سلطنت کو چار حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ جس کو ’پاؤگس‘ کہتے تھے۔ ہر پاؤگس میں ایک ’پاؤگس بان‘ کے ماتحت تھا جو اس علاقہ کا حاکم اعلیٰ سمجھا جاتا تھا۔ اس کی حثیت وائسرائے کی تھی۔ ماتحت صوبوں کے احکام کو وہی مقرر کرتا تھا۔ تمام مالی اور انتظامی امور اسی کے متعلق تھے۔ وہ اپنے امور میں خود مختیار تھا اور امن و امان قائم رکھنے کے علاوہ سرحدوں کے تحفظ کے لیے فوج بھی رکھتا تھا۔ نوشیروانی عہد میں ایرانی مملکت چار اقلیم حسب ذیل تھے۔ مثلاً یمن میں جب نوشیرواں کا قبضہ ہوا تو وہاں کا نظم و نسق ایک مزبان کے سپرد کیا گیا۔ نوشیروانی دور میں حسب ذیل اقلیم تھے۔
* (۱) شمالی اقلیم۔ باختر۔ اس میں آرمینا اور آذربئجان کے علاقے شامل تھے۔