"کوہ نور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 9:
اسلامی [[تاریخ]] میں اس ہیرے کی موجودگی کا ذکر اس طرح سے ہے کہ [[ابراہیم لودھی]] کی [[والدہ]] ''بوا بیگم'' نے مغل شہزادے [[نصیر الدین محمد ہمایوں|ہمایوں]] کو نذرانے میں دیا اور اس طرح یہ ہیرا [[دہلی]] کے [[مغل]] بادشاہوں کے پاس رہا۔
 
[[1739ء]] میں [[نادر شاہ]] نے جب [[ہندوستان]] [[فتح]] کیا تو اسے اپنے ساتھ [[ایران]] لے گیا اور غالباً اسی نے اس ہیرے کا [[نام]] اس کی چمک دمک دیکھ کر کوہ نور رکھا۔ [[احمد شاہ ابدالی]] [[نادر شاہ]] کا [[جرنیل]] تھا [[نادر شاہ]] کے [[قتل]] کے بعد [[افغانستان]] کا [[علاقہ]] [[احمد شاہ ابدالی]] کے [[قبضہ]] میں آ گیا یہ [[ہیرا]] بھی [[احمد شاہ ابدالی]] کے قبضہ میں رہا اس کی [[موت]] کے بعد اس کے بیٹے [[امیر تیمور|شاہ تیمور]] اور اس کے بعد [[احمد شاہ ابدالی]] کے پوتے [[شاہ شجاع]] والیٔ [[قندھار]] کے پاس رہا جب اس کے مخالفین نے اسے [[تخت]] سے معزول کر دیا تو وہ بھاگ کر [[ہندوستان]] آیا تو یہ ہیرا اس کے ساتھ تھا، یہاں [[مہاراجہ]] [[مہاراجہ رنجیت سنگھ|رنجیت سنگھ]] نے اسے پناہ دی اور کھوئی ہوئی [[حکومت]] کی بحالی کا وعدہ کیا اس دوران مہاراجہ کو کوہ نور ہیرے کے بارے [[علم]] ہوا۔ [[رنجیت سنگھ]] نے یہ ہیرا شاہ شجاع سے طلب کیا مگر شاہ نے جواب دیا کہ اس ہیرے کو [[قرض]] کے عوض [[کابل]] کے تاجروں کے پاس بطور [[رہن]] رکھوا چکا ہے اس پر مہاراجہ غضب ناک ہوگیا اس نے شاہ شجاع کے [[خاندان]] کو اندرون [[لاہور]] [[مبارک حویلی]] میں سخت پہرے میں رکھا ([[گرمی]] کا [[موسم]] تھا [[مئی]] کے آخری ایام تھے) ان کا کھانا پینا بند کروا دیا بھوک اور پیاس سے معصوم بچوں کا رورو کر برا حال ہو گیا تین [[دن]] کی ناقابل برداشت ذلت اور سختیوں سے تنگ آ کر شاہ شجاع نے ہیرا [[رنجیت سنگھ]] کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا اور شرط عائد کی کہ وہ کوہ نور ہیرا خود مہاراجہ کے حوالے کرے گا۔ یہ سن کر مہاراجہ بہت خوش ہوا اس نے خود جا کر معزول [[بادشاہ]] سے ملاقات کی اور وہ ہیرا حاصل کر لیا۔ [[رنجیت سنگھ]] نے پوچھا:- “اس کی قیمت کیا ہوگی؟ شاہ شجاع نے جواب دیا :- “ طاقت! جس کے ذریعے ہر بادشاہ نے اسے حاصل کیا میرے آباؤ اجداد نے اسے حاصل کیا اور اب مجھ سے آپ طاقت کے ذریعے حاصل کر رہے ہیں کل کوئی اور طاقت کے ذریعے آپ سے حاصل کر لے گا“۔ یہ ہیرا مہاراجہ [[رنجیت سنگھ]] کی خلعت کی زینت بنا رہا۔ [[1839ء]] میں مہاراجہ کا انتقال ہو گیا اس کے بعد [[خالصہ]] دربار سازشوں کا گڑھ بن گیا [[سکھ]] قوم آپس میں ٹکراتی رہی اور کمزور ہوتی گئی۔ [[1846ء]] میں سکھ انگریز جنگ میں سکھوں کو شکست ہوئی یہ ہیرا بھی [[برطانیہ]] کے قبضہ میں چلا گیا۔
<ref>http://www.crulp.org/oud/ViewWord.aspx?RefID=30374</ref> سکھ حکمران مہاراجہ دلیپ سنگھ سے یہ ہیرا [[برطانیہ]] کے ہاتھ لگا اور یہ ہیرا [[سر لارنس]] [[گورنر]] [[پنجاب]] کے پاس موجود رہا اسے ایک حکم ملا کہ خفیہ طور پر یہ ہیرا [[لندن]] بھیجا جائے اس حکم کی فوراً تعمیل ہوئی۔ لندن میں اس ہیرے کو تراشنے کے بعد [[تاج]] برطانیہ کی زینت بنایا گیا۔ اب [[تاج برطانیہ]] کی زینت ہے۔ اس کی عظمت چمک دمک کی بناء پر اکثر چیزوں وغیرہ کا نام ''کوہ نور'' رکھ لیتے ہیں۔