"چاند کور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 26:
 
مہارانی چاند کور کی حمایت سندھیانوالہ سردار اور دھیان سنگھ کا بھائی گلاب سنگھ (حاکم جموں وکشمیر) کر رہے تھے۔ چاند کور کے 5 ہزار فوجی شیر سنگھ سے جا ملے۔ فریقین کے درمیان یہ جنگ تقریباَ چار دن جاری رہی لاتعداد سپاہی اور معصوم و نہتے شہری قتل و غارت کا نشانہ بنے۔توپوں کے گولوں سے قلعہ لاہور کو نقصان پہنچا۔لاہور کے بازاروں اور دکانوں کو لوٹ لیا گیا کئی دکانیں اور مکانات جلا دیئے گئے شہریوں کو لوٹ مار کا نشانہ بنایا گیا لاتعداد افراد زندہ جلا دیئے گئے۔
 
چار دنوں کی قتل وغارت کے بعد 17 جنوری 1840ء کو وزیر اعظم دھیان سنگھ منظر عام پر آیا اس نے جنگ بندی کا حکم نامہ جاری کیا اور فریقین کو بات چیت پر رضامند کرلیا۔دھیانکر لیا۔ دھیان سنگھ کی مداخلت سے ایک معاہدہ طے پایا جس کے نقاط درج ذیل ہیں :
 
(1) مہارانی چاند کور کو حکومت کے امور سے مکمل طور پر بے دخل کیا جاتا ہے امور سلطنت کی ذمہ داری شیر سنگھ سنبھالیں گے۔