"عبد النبی شامی نقشبندی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
سطر 32:
{{شعر اختتام}}
 
(ترجمہ: جو رسول اکرم ﷺ کے راستے کے خلاف چلا وہ ہرگز منزل کو نہ پہنچ سکا، اے سعدیؔ، مطفیمصطفی ﷺ کے علاوہ کسی اور کی پیروی میں سلامتی کا راستہ ملنا محال ہے۔)
 
بھوپت رائے کا دل یہاں اٹک گیا، وہ بار بار استاد سے پوچھتے کہ "راہ صفا" کیا ہے؟ راہ مصطفی کیا ہے؟ ا س کے ساتھ ہی اصرار شروع ہوا کہ اس راستے کی تعلیم دی جائے۔ مولوی صاحب سخت الجھن میں پڑ گئے، وہ مضطرب تھے کہ لالہ بوہڑہ مل اور ان کے اعزہ کا کیا رد عمل ہوگا۔ ادھر بھوپت رائے کے دل میں عشق مصظفی کا چراغ جل چکا تھا، چھوٹی عمر ہی میں بھوپت کی شادی موضوع سر گوبند پور کے ایک بڑے کھتری گھرانے کے فرد لالہ رامان مل کے ہاں ہو چکی تھی۔ لیکن ان کا دل بے قرار تھا، اسی عالم میں [[محمد صلی اللہ علیہ وسلم]] کی خواب میں زیارت نصیب ہوئی، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کلمہ پڑھایا اور بھوپت رائے کو عبد النبی بنا لیا۔ اور ان کے استاد کو بھی خواب میں حکم دیا گیا کہ اپنے شاگرد کی خواہش کا احترام کریں، اور اس کے نام کی تعلیم دیں جس نے کل جہانوں کو تخلیق کیا ہے۔<ref>مجموعۃ الاسرار مکتوبات شریف حضرت شیخ عبد النبی شامی نقشبندی، اشاعت: لاہور، اپریل 1986ء، صفحہ 9-10۔</ref>