"المعتمد باللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
'''المعتمد باللہ''' [[اشبیلیہ]] کا بادشاہ اور عربی صاحب دیوان شاعر تھا۔[[ہسپانیہ]] کے ایک حکمران [[الفانسو]] نے اس کو شکست دے کر قید میں ڈال دیا تھا۔<br />
المعتمد باللہ اشبیلیہ میں بنی عباد کا حکمران تھا کیونکہ ہشام کی معزولی کے بعد ہسپانیہ میں چھوٹی چھوٹی خود مختار ریاستیں بن گئیں المعتمد باللہ [[461ھ]] [[1068ء]] میں تخت نشین ہوا اگرچہ معتمد بڑا بہادر تھا لیکن اس وقت کا المیہ یہ تھا کہ مسلمان حکمران آپس میں لڑ رہے تھے اور عیسائیمسیحی حکمرانوں سے مدد لیتے اسی طرح المعتمد نے بھی ایک [[عیسائی]] سردار الفانسوسے مدد لی اور [[خراج]] دینا منظور کیا [[475ھ]]/ [[1082ء]] میں المعتمد نے الفانسو کے سفیر کو جب وہ خراج لینے آیا تو قتل کر دیا الفانسو نے اشبیلیہ پر حملہ کیا معتمد کی فوج قوت نہ تھی اس نے الفانسو کے خلاف [[یوسف بن تاشفین]] سے مدد طلب کی جس کی وجہ سے الفانسو شکست کھا گیا لیکن یوسف بن تاشفین معتمد کی کمزوری جان چکا تھا اس نے اگلے سال اشبیلیہ پر حملہ کر کے معتمد کو قیدی بنایا اور اور افریقہ لے گیا اس طرح اشبیلیہ کو اپنی حکومت میں شامل کیا یوسف نے معتمد کی ضرورریات کا خیال رکھا لیکن معتمد کا ایک بیٹا جو قید سے فرار ہو کر یوسف کے دشمنوں سے مل گیا تو یوسف نے ناراض ہو کر معتمد کو آہنی زنجیروں میں جکڑ دیا معتمد سے یہ تکلیف برداشت نہ ہوئی تو اس نے چند اشعار عربی میں لکھے <ref>انسائیکلوپیڈیا آف اسلام جلد 3صفحہ779</ref>جسے علامہ اقبال نے اردو میں’’قید خانے میں معتمدکی فریاد‘‘ کے عنوان سےڈھالاسے ڈھالا
* اک فغانِ بے شرر سینے میں باقی رہ گئی
* سوز بھی رُخصت ہُوا، جاتی رہی تاثیر بھی