"دین الٰہی" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر |
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 1:
دینَ الٰہی : (فارسی : دین الہی) "Divine Faith
| last = Roy Choudhury
| first =Makhan Lal
سطر 12:
| publication-place =New Delhi
| place =
| publisher =Oriental Reprint
| pages =
| page =
سطر 21:
| url =
| accessdate =
}}</ref>
اکبر دیگر مذاہب کے ساتھ خوش برتاؤ کرنے اور، دیگر مذاہب کی قدر کرنے کا مقصد رکھتا تھا۔ اس مذہب کے فروغ
ان بحث و مباحثہ کے نتائج میں اکبر نے یہ فیصلہ کیا کہ، حق، کسی ایک مذہب کا ورثہ نہیں ہے، بلکہ ہر مذہب میں حق اور سچائی پائی جاتی ہی۔
دین الٰہی، اپنی مخلوط تصورات کو، اور دین کے تحت اپنے فکر و فلسفہ کو عملی صورت میں، دین الٰہی پیش کیا۔ اس نئی فکر کے مطابق، اللہ کا وجود نہیں ہے اور نبیوں کا وجود بھی نہیں ہے۔ [[تصوف]]، [[فلسفہ]] اور [[فطرت]] کی عبادت ہی عین مقصد ہے۔ اس نئے مذہب کو اپنانے والوں میں سے دم آخر تک [[بیربل]] رہا۔ اکبر کے [[نو رتن|نو رتنوں]] میں سے ایک [[راجا مان سنگ]] جو سپاہ سالار بھی تھا، دین الٰہی کی دعوت ملنے پر کہا کہ؛ میں مذاہب کی حیثیت سے [[ہندومت|ہندو مت]] اور [[اسلام]] ہی کی نشاندہی کرتا ہوں، کسی اور مذہب کو نہیں۔
مباد شاہ کی تصنیف شدہ کتاب دبستان مذاہب کے مطابق، اس دین الٰہی مذہب کے پیرو کار صرف 19 رہے۔ اور رفتہ رفتہ ان کی تعداد بھی کم ہوگئی۔<ref>[http://www.britannica.com/eb/article-9030480/Din-i-Ilahi Din-i Ilahi
''دین الٰہی ایک فطری رواجوں پر مبنی مذہب تھا، اس میں، شہوت، غرور و مکر ممنوع تھا، محبت شفقت اور رحیمیت کو زیادہ ترجیح دی گئی۔ یوں کہا جائے کہ یہ ایک روحانی فلسفہ تھا۔ اس میں روح کو زیادہ اہمیت دی گیی۔ جانوروں کو غذا کے طور پر کھانا منع تھا۔
== مزید دیکھیے ==
سطر 38:
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:اکبر]]
سطر 44:
[[زمرہ:شہنشاہ اکبر]]
[[زمرہ:مذہبی تکثریت]]
[[زمرہ:مذہبی عقائد، اقدار اور
[[زمرہ:سلطنت مغلیہ]]
[[زمرہ:تاریخ پاکستان]]
|