"سیاچن گلیشیر" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م فوری زمرہ بندی : – زمرہ:ہندوستان کے گلیشیر – زمرہ:کشمیر – زمرہ:پاک بھارت جنگیں – زمرہ:سیاچن جنگ – [[زم... |
درستی |
||
سطر 1:
{{Infobox glacier
| name = سیاچن گلیشیر
| photo = SiachenGlacier satellite.jpg
| photo_caption = Satellite imagery of the Siachen Glacier
| map = ▼
| type = پہاڑی گلیشیر
| location = [[Karakoram Range]]، Controlled by India, (disputed by Pakistan)<!-- As per the result of [[:en:Special:PermanentLink/681625990#RfC: How should the infobox say that the glacier is disputed ?|this]] RfC. Please do not edit location field without relevant discussion. -->
| coordinates = {{coord|35.421226|N|77.109540|E|display=inline,title}}
| length = {{convert|76|km|abbr=on}} using the longest route [[River source|as is done when determining river lengths]] or {{convert|70|km|abbr=on}} if measuring from [[Indira Col]]<ref name=TribuneLength>{{cite web
|author=Dinesh Kumar
|url=http://www.tribuneindia.com/2014/20140413/pers.htm
|title=30 Years of the World's Coldest War
|publisher=[[The Tribune (Chandigarh)|The Tribune]]
|location=[[Chandigarh, India]]
|date=13 اپریل 2014
|accessdate=18 اپریل 2014}}</ref>
| thickness =
}}
سیاچن [[بلتی]] زبان کا لفظ ہے جس کے معنی ہیں <big>جنگلی گلاب</big> اس گلیشیر پر یہ پودا زیادہ اگتا ہے اس
== سیاچن تنازع ==
سیاچن حقیقتا [[پاکستان]] کا حصہ ہے اور دنیا کے تمام نقشوں میں اسے پاکستانی علاقوں میں دکھایا گیا ہے لیکن 1984[[انڈیا]] نے کی فوجیوں نے اس پر قبضہ کیا تھا جس کا مقصد پاکستان اور [[چین]] کے درمیان میں رابطے کو کاٹنا تھا۔ <br />
سیاچن پر بھارت نے 1984ء میں قبضہ کیا تھا۔ اس وقت سے لے کر آج تک یہ مسئلہ بھارت اور پاکستان کے درمیان میں تنازع کا باعث بنا ہوا ہے۔ اس بلند ترین جگہ سے بھارت کا قبضہ ختم کرانے کے سلسلے میں بھارت اور پاکستان کی قیادتوں کے درمیان میں کئی مرتبہ بات چیت ہو چکی ہے جس میں ٹریک ٹو ڈپلومیسی بھی شامل ہے، لیکن ہنوز اس تنازع کا کوئی حل نہیں نکل سکا ہے۔
سیاچن گلیشیئر پر گرمیوں میں بھی درجہ حرارت منفی دس کے قریب رہتا ہے۔جبکہ سردیو ں میں منفی پچاس ڈگری تک جاپہنچاتا ہے۔جس کے نتیجے میں یہاں سال بھر کسی قسم کی زندگی کے پنپنے کا کوئی امکان نہیں رہتا۔جو فوجی وہاں تعینات ہوتے ہیں ان کے لیے اس درجہ حرارت پر کھانا پینا ہی نہیں سانس لینا تک ایک انتہائی دشوار کام ہے۔ سردی کی شدت کی بنا پر فوجیوں کی اموات اور ان کے اعضا کے ناکارہ ہوجا نا ایک معمول کی بات ہے۔
سطر 22 ⟵ 30:
سیاچن کے محاذ پر صرف پاکستان کا ہی نقصان نہیں ہو رہا ہے بلکہ بھارتی فوجی بھی مارے جا رہے ہیں۔ ہر سال جنگی محاذ پر بھارت 10 ارب روپے خرچ کر رہا ہے جبکہ پاکستان پر بھی اس کی وجہ سے مالی دباؤ بڑھ رہا ہے۔ اس طرح دونوں ممالک اس جگہ بے مصرف جنگ پر اپنے مالی و جانی وسائل صرف کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ اس جنگی ساز و سامان اور اس کے استعمال سے ماحول پر مہلک اثرات پڑ رہے ہیں۔ ماہرین ماحولیات کا کہنا ہے کہ دونوں طرف سے فوجی کارروائیوں کی وجہ سے اس جگہ آبی حیات کو بہت زیادہ نقصان پہنچ رہا ہے۔ اس کے علاوہ نشیب میں واقع درختوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے۔ گلیشیئر بڑی تیزی کے ساتھ پگھل رہا ہے جس کی وجہ سے پاکستان میں سیلاب تواتر کے ساتھ آ رہے ہیں۔ بھارت کے بعض علاقے بھی زیادہ تیزی سے برف پگھلنے کی صورت میں سیلاب کی زد میں آ چکے ہیں۔
== حوالہ جات ==▼
{{حوالہ جات}}
== بیرونی روابط ==▼
* [http://www.bbc.com/urdu/pakistan-40818927 ’سیاچن کا تنازع ایک غلطی‘]▼
{{لداخ}}
{{بلتستان}}
{{
▲==حوالہ جات==
▲==بیرونی روابط==
▲*[http://www.bbc.com/urdu/pakistan-40818927 ’سیاچن کا تنازع ایک غلطی‘]
[[زمرہ:پاک بھارت تعلقات]]
[[زمرہ:پاکستان کے گلیشیر]]
[[زمرہ:ایشیاء کے متنازع علاقے]]
|