"مریم بنت عمران" کے نسخوں کے درمیان فرق
حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م دُرستی |
Hammad (تبادلۂ خیال | شراکتیں) م دُرستی |
||
سطر 1:
'''مریم''' علیہا السلام ([[انگریزی]]: ''Mary''؛ [[عبرانی]] اور [[آرامی زبان|آرامی]]: מרים، [[یونانی زبان|یونانی]]: Μαριαμ) بنت [[عمران (والد کنواری مریم)|عمران]] اللہ کی برگزیدہ ہستی تھیں، انبیاء کے خاندان سے تھیں اور [[عیسیٰ علیہ السلام]] کی والدہ تھیں۔ قرآن میں ایک پوری [[سورت]] ([[سورہ مریم|سورۃ مریم]]) ان کے نام سے موجود ہے۔<ref>[https://www.dawateislami.net/bookslibrary/3261 مختصر حالات]</ref> اسلام کے مطابق حضرت مریم علیہ السلام ایک انتہائی شریف ، عفیفہ اور پارسا خاتون تھیں جو كہ ہر وقت اللّٰہ تعالٰی كی عبادت میں مشغول رہتی تھیں اور اُن كو كسی مرد نے كبھی چُھوا تک نہ تھا۔ اور اُن كا بغیر كسی جنسی تعلّق كے حاملہ ہونا اللّٰہ تعالٰی كا ایك بہت ہی بڑا معجزہ ہے۔ قران ہمیں بتاتا ہے كہ اللّٰہ تعالٰی كا ایك عزیم المرتبت فرشتہ جبرائیل علیہ السلام ، اللّٰہ كے حكم سے مریم علیہ السلام كے پاس آیا اور اُن كو بیٹے كی بشارت دی اور خالقِ كائنات كے حكم سے فرشتے نیں اُن میں رُوح پُھونك دی جس سے وہ بغیر كسی جسمانی ملاپ كے حاملہ ہوئیں جو كہ اللّٰہ تعالٰی كی نشانیوں میں سے ایك نشانی تھی۔ جبكہ قران میں اللّٰہ تعالٰی روح كو اپنا حكم بیان كرتے ہیں یعنی روح اللٰہ كا حكم ہے اور یہ عیسٰیؑ كے علاوہ بھی ہر زندہ مخلوق میں موجود رہتا ہے اور جب تك یہ حكم ہمارے اندر موجود رہتا ہے ہم زندہ رہتے ہیں اور جب اللٰہ تعالٰی اس حكم كو منسوخ كر دیتے ہیں یا روح كو واپس بُلا لیتے ہیں تو جسم مُردہ ہو جاتا ہے اور انسان فوت ہو جاتا ہے یہ روح كائنات كی ہر ذندہ شے میں تب تك موجود رہتی ہے جب تك كے خالق كائنات اُسے زندہ ركھنا چاہے۔
=== قرآن میں تذکرہ ===
|