"یوسف (اسلام)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
←‏خواب: املا کی درستی
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
←‏حسدِ برادران: گرامر و املا کی درستی
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 36:
 
=== حسدِ برادران ===
یوسف(ع) کی سوتیلی ماں لیاہ نے یہ خواب چپکے سے سن لیا اور یہ خواب کے کے بھائیوں کو سنا دیا اور اس پر آپ کے ایک بھائی یہودا نے کہا :- خواب میں سورج چاند ستارے مطلب یہ کہ سورج کو باپ چندچاند کو ماں اور دس ستارے یعنی ہم دس بھائی ہیں یعنی یوسف ہمیں خود سے حقیر سمجھتا ہے اور بابا کو ہم سے چھیننا چاہتا ہے۔۔۔
انکے بھائی اس خواب کے بعد ان سے حسد کرنے لگے اور ایک دن ان کو اپنے ساتھ [[صحرا]] لے گئے (صحرا کعنان سے تین میل دور ایک مقام ہے) انہوں نے یوسف(ع) کو مار مار کر زخمی کر دیا اور آپ کے ایک بھائی یہودا نے تو خنجر نکال کر قتل کرنے کی بھی کوشش کی اس پر آپ کے سب سے بڑے بھائی لاوی نے اپنے بھائیوں کو منع کیا اور اپ کے زخموں سے خون صاف کرنے لگ گئے پھر لاوی نے اپنے بھائیوں سے یوسف کو چھوڑدینے اور گھر واپس لے جانے کی بات کی اس پر انہرں نے لاوی کو بھی قتل کرنے کی دھمکی دی پھر لاوی نے ان سے کہا یوسف کو گھر مت لے کر جاؤ اور نہ ہی قتل کرو بلکہ اسے یہاں سے دور بھگا دو اس پر وہ سارے بھائی یوسف(ع) کو لے کر
صحرا کے ایک سب سے نمکین پانی والے اور گہرے کنویں کی طرف لے گۓ اور یوسف(ع) کو اس میں ڈال دیا اورآپ کی قمیض اتار کر اس پر بکری ذبح کر کے اس کا خون لگا دیا اور اپنے والد محترم حضرت یعقوب علیہ سلام کے پاس گھر واپس چلے گۓ گھر پہنچنے کے بعد جب یعقوب(ع) نے دریافت کیا کہ یوسف کہاں ہے غتوتو وہ سارے بھائی زمین پر گھٹنوں کے بل بیٹھ کر رونے لگے اور یعقوب(ع) کو وہ خون الود قمیض دیکھا کر کہنے لگے کہ ہم یوسف کو سامان کے پاس چھوڑ کر کھیل رہے تھے جب شام ہوئ تو ہم نے سوچا کہ اب واپس جانا چاہیے جب واپس مڑ کر دیکھا تو یوسف کو بھیڑیا کھا گیا تھا ۔ اس پر اپ وہ قمیض لے کرروتے روتے اپنے حجرے میں چلے گۓ اور کچھ ہی لمحے بعد باہر اۓ اور فرمانے لگے کہ ''' اگر یوسف کو بھیڑیا کھا گیا ہے تو یوسف کی قمیض کیوں نہیں پھٹی'''۔ اس کے بعد ان بھائیوں کے پاس کوئی جواب نہ تھا کچھ دیر بعد یہودا نے کہا بابا ہم تو خود اس بات غپرپر حیران ہیں پھر یعقوب(ع) نے فرمایا کہ اے میری اولاد توبہ کرلو وہ اللہ سب جانتا ہے ۔ اس کے بعد یعقوب(ع) کافی عرصہ اپنے بیٹوں سے ناراض رہے یہاں تک کے ان کی اولاداولادیں بھی ہو گیئں۔اور نکل مقانی کر کے ان سے علاحدہ ہوگۓ۔
 
=== قافلے والے ===