"طارق عزیز" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: حذف از زمرہ:مہاجر شخصیات
اضافہ خانہ معلومات
سطر 1:
{{Infobox person
| name = طارق عزیز
| image =Tariq aziz.jpg
| image_size = 230px
| alt =
سطر 7:
| birth_name =
| birth_date = {{birth date|1936|04|28|df=y}}ء
| birth_place = [[جالندھر]],، [[برطانوی ہندوستان ]]
| nationality = پاکستانی
| other_names
| occupation = اداکار، ٹی وی میزبان، شاعر
| awards = [[تمغۂ حسن کارکردگی]]
| years_active = 1964–تاحال
| known_for =
| known_for = [[بزم طارق عزیز]] ٹی وی شو
| occupation = [[صداکاری]] [[میزبانی ]]
| television = [[نیلام گھر]] ٹی وی سوال جواب کا شو
[[فلمی اداکاری]] ، [[مصنف]], [[شاعری]]
| years_activespouse =
| parents =
| awards = [[تمغا حسن کارکردگی (1990–1999)|تمغا حسن کارکردگی]] 1992ء میں
}}
'''طارق عزیز''' (28 اپریل 1936ء) [[پاکستان]] کے نامور صداکار، اداکار اور شاعر ہیں۔
 
== حالات زندگی ==
طارق عزیز 28 اپریل 1936ء کو [[جالندھر ]]، برطانوی ہندوستان میں پیدا ہوئے۔ [[جالندھر]] کی آرائیں گھرانے سے ان کا تعلق ہے۔انکے والد میاں عبدالعزیز 1947 میں پاکستان ہجرت کر آئے ۔ <ref>https://shabnaama.faiz-e-zabaan.org/2015/04/01/articles-urdu-asghar-abdullah-express-urdu-2015april1/</ref>طارق عزیز نے ابتدائی تعلیم ساہیوال سے ہی میں حاصل کی۔ اس کے بعد انہوں نے ریڈیو پاکستان لاہور سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کیا۔ جب 1964ء میں پاکستان ٹیلی وژن کا قیام عمل میں آیا تو طارق عزیز پی ٹی وی کے سب سے پہلے مرد اناؤنسر تھے۔<ref>http://www.dawnnews.tv/news/1015173</ref> تاہم 1975 میں شروع کیئے جانے والےان کے سٹیج شو نیلام گھر نے ان کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا۔ <ref>http://www.tareekhepakistan.com/detail?title_id=2479&dtd_id=2357</ref>یہ پروگرام کئی سال تک جاری رہا، اور اسے بعد میں بزمِ طارق عزیز شو<ref>https://www.youtube.com/watch?v=w3iooFPj_G4</ref>کا نام دے دیا گیا۔
 
طارق عزیز ہمہ جہت شخصیت ہیں۔ انہوں نے ریڈیو اور ٹی وی کے پروگراموں کے علاوہ فلموں میں بھی اداکاری کی ۔ ان کی سب سے پہلی فلم انسانیت (1967 ) تھی اور ان کی دیگر مشہور فلموں میں سالگرہ، قسم اس وقت کی، کٹاری، چراغ کہاں روشنی کہاں ، ہار گیا انسان قابل ذکر ہیں۔
 
انہیں ان کی فنی خدمات پر بہت سے ایوارڈ مل چکے ہیں اور حکومتِ پاکستان کی طرف سے 1992ء میں حسن کارکردگی کے تمغے سے بھی نوازا گیا۔<ref>http://www.tareekhepakistan.com/detail?title_id=2479&dtd_id=2357</ref> طارق عزیز نے سیاست میں بھی حصہ لیا اور 1997 میں قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔
 
== تصنیفات ==
طارق عزیز ایک علم دوست شخصیت ہونے کے حوالے سے خود بھی قلم کو اپنے اطہار کا ذریعہ بناتے رہے ہیں ۔ ان کا مطالعہ بہت وسیع ہے۔ ان کے کالموں کا ایک مجموعہ ’’داستان‘‘ کے نام سے اورپنجابی شاعری کا مجموعہ کلام ’’ہمزاد دا دکھ‘‘ <ref>https://plus.google.com/+KhalidMahmood6667/posts/WgGJQZ6bhvM</ref>شائع ہو چکا ہے ۔ انہوں نے نہ صرف اردو بلکہ اپنی مادری زبان پنجابی میں بھی شاعری کی ہے۔ ۔<ref>http://muhammad-waris.blogspot.com/2008/05/blog-post_1153.html</ref>
 
{{شعر آغاز}}
<div style='text-align: center;'>
پنجابی غزل
{{شعر| گناہ کیہ اے، ثواب کیہ اے |ایہہ فیصلے دا عذاب کیہ اے }}
{{شعر| میں سوچناں واں چونہوں دِناں لئی| ایہہ خواہشاں دا حباب کیہ اے}}
{{شعر| جے حرف اوکھے میں پڑھ نئیں سکدا | تے فیر جگ دی کتاب کیہ اے}}
{{شعر| ایہہ سارے دھوکے یقین دے نے | نئیں تے شاخ گلاب کیہ اے}}
{{مصرع| ایہہ ساری بستی عذاب وچ اے }}
{{مصرع| تے حکم عالی جناب کیہ اے }}
{{شعر اختتام}}
{{شعر آغاز}}
سطر 42 ⟵ 44:
٭٭٭٭٭
 
آزاد نظم سے اقتباس <ref>https://www.express.pk/story/342972/</ref>
 
{{مصرع|دوست یہ تو کی ہے تو نے بچوں کی سی بات }}
{{مصرع| جو کوئی چاہے پا سکتا ہے خوشبووں کے بھید }}
{{مصرع| اس میں دل پر گہرے درد کا بھالا کھانا پڑتا ہے }}
{{مصرع|ہنستے بستے گھر کو چھوڑ کے بن میں جانا پڑتا ہے }}
{{مصرع| تنہائی میں عفریتوں سے خود کو بچانا پڑتا ہے }}
{{مصرع| خوشبوگھر کے دروازوں پر کالے راس رچاتے ہیں}}
{{مصرع| جو بھی واں سے گزرے اس کو اپنے پاس بلاتے ہیں }}
{{مصرع| زہر بھری پھنکار سے اس کے جی کو خوب ڈراتے ہیں }}
{{مصرع|جو کوئی چاہے پا سکتا ہے خوشبووں کے بھید }}
{{شعر اختتام}}
{{شعر آغاز}}
سطر 61 ⟵ 63:
{{شعر اختتام}}
 
== تنقید و آرا ==
پی ٹی وی کراچی کے سابق جی ایم قاسم جلالی نے طارق عزیز کی بحیثیت پروگرام کمپئیر فنی صلاحیتوں کا ان الفاظ میں اعتراف کیا ہے۔
{{اقتباس| ان دنوں جبکہ پروگرام ریکارڈ کرنے کی بجائے براہ راست چلائے جاتے تھے،طارق عزیز کو سخت محنت کرنا پڑتی تھی۔پروگرام شروع کرنے کے بعد کسی اداکار یا کردار نے آنا ہوتا تھا
 
اور اسے آنے میں تاخیر ہوجاتی تو طارق عزیز دیکھنے والوں کو اپنی ایسی باتوں میں لگا لیتے کہ تاخیر محسوس ہی نہیں ہوتی تھی ، یوں تاخیر کا عرصہ کمال خوبی سے ازخود نکل جاتا تھا۔''<ref>http://dailypakistan.com.pk/columns/23-Jun-2014/115337</ref>}}
سطر 69 ⟵ 71:
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
 
 
{{تمغا برائے حسن کارکردگی|طارق عزیز}}