"ظہیر الدین محمد بابر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
سطر 45:
[[تصویر:Image_of_babur.jpg|thumb|left|300px|شہنشاہ [[بابر]] کی ایک پینٹنگ]]
مغل پٹهان
بابر کی چوتھی پشت میں حضرت سیف علی خان عرف سیفو بابا تهے جو سلسلہ عالیہ چشتیہ کے خلیفہ تھے آپ ہر وقت سر سفید لباس میں زیب تن رہتے اور سر پہ بهہ بہت بڑا صافہ باندهتے تهے جس کا کپڑا نو سے بارہ گز لمبا ہوتا تها آخری مغل بادشاہ بہادر شاہ ظفر کے انتقال کے وقت آپ دہلی میں تهے کہ آپ نے اپنے فرزند ولی محمد سے کہا آج ہمارا آخری چراغ بهی بجه گیا تم جموں کشمیر چلے جاو ولی محمد جموں آئے اور پهر جگالپار چلے آے ان کے بیٹے فقیر محمد کے دو بیٹے تهے ایک سیف علی اور ایک نظام دین تها نظام دین کے دو بیٹے تهے ایک عنایت علی اور ایک برکت علی تهے برکت علی 1941 میں جگالپار سے ہجرت کرکے نلوئی میرپور آزاد کشمیر آئے پهر 1965 میں منگلا ڈیم کی بند کی وجہ سے حکومت نے خرم سنگھ کے علاقے بن خرماں میں جگہ دی اور وہاں ان کے چار بیٹے ہوئے ان میں ایک محمد بشیر ہے جو کہ ماشاءاللہ بقید حیات ہیں اور ان کے آگے چار بیٹے ہیں جن میں ایک عثمان انجم ہے اور یہ سیفو بابا سے اب تک سب مغل پٹهان ہی کہلوانے ہیں
 
== پہلی جنگ پانی پت:21 اپریل 1526ء ==