"بہاء الدین زکریا ملتانی" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم ماخذ 2017ء)
م clean up, typos fixed: کیلئے ← کے لیے (2) using AWB
سطر 26:
 
==تحصیل علم==
آپ چھوٹی ہی [[عمر]] میں یتیم ہو گئے۔ بارہ سال کی عمر میں [[قرآن]] مجید حفظ کر لیا پھر [[بخارا]] میں تحصیلِ علم کی۔ بعد ازاں [[حرمین شریفین]] پہنچے، [[حج]] و [[زیارت]] سے فارغ ہو کر [[بیت المقدس]] میں بھی علم حاصل کیا اور [[علم حدیث]] کی خاطر [[یمن]] بھی گئے۔ والد گرامی کے انتقال کے بعد آپ نے محض حصول علم و فن کیلئےکے لیے پیادہ پا خراسان کا سفر کیا۔ اس کے بعد بلخ، بخارا ،بغداد اور مدینہ منورہ کے شہرہ آفاق مدارس میں رہ کر تعلیم حاصل کی۔ پانچ سال تک [[مدینہ منورہ]] میں رہے جہاں حدیث پڑھی بھی اور پڑھائی بھی۔ غرض پندرہ سال اسلام کے مشہور مدارس و جامعات میں رہ کر معقولات و منقولات کی تکمیل کی۔ مدینہ منورہ ہی میں حضرت کمال الدین محمد یمنی محدث رحمة اللہ علیہ سے احادیث کی تصحیح کرتے رہے۔ جب پورا تجربہ حاصل ہو گیا تو آپ مکہ معظمہ حاضر ہوئے اور یہاںسے بیت المقدس پہنچ کر انبیاءکرام علیہم السلام کے مزارات کی زیارات کیں۔ اس عرصہ میں آپ نہ صرف علوم ظاہر کی تکمیل میں مصروف رہے بلکہ بڑے بڑے بزرگان دین اور کاملین علوم باطنی کی صحبتوں سے بھی فیض یاب ہوئے۔ بڑے بڑے مشائخ سے ملے۔
15 سال کی عمر میں حفظِ قرآن ، حسنِ قرأت، علومِ عقلیہ و نقلیہ اور ظاہری و باطنی علوم سے مرصع ہوگئے تھے ۔ آپ کی یہ خصوصیت تھی کہ آپ قرآن مجید کی ساتوں قرأت (سبعہ قرأت) پر مکمل عبور رکھتے تھے۔ آپ نے حصول علم کیلئےکے لیے [[خراسان]] ، [[بخارا]] ، [[یمن]]، [[مدینة المنورة]] ، [[مکة المکرمة]] ، [[حلب]]، [[دمشق]]، [[بغداد]]، [[بصرہ]]، [[فلسطین]] اور موصل کے سفر کر کے مختلف ماہرین علومِ شرعیہ سے اکتساب کیا۔ شیخ طریقت کی تلاش میں آپ ، اپنے معاصرین [[حضرت خواجہ غلام فرید الدین مسعود گنجِ شکر]]، حضرت سید جلال الدین شاہ بخاری (مخدوم جہانیاں جہاں گشت) اور [[حضرت سید عثمان لعل شہباز قلندر]] کے ساتھ سفر کرتے رہے۔
 
==بیعت و خلافت==
سطر 62:
 
{{تصوف-مفصل}}
 
[[زمرہ:پاکستان میں مزارات]]
[[زمرہ:پاکستان میں صوفی مزارات]]