"حیدر علی آتش" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 2:
 
بچپن ہی میں باپ کا سایہ سر سے اُٹھ گیا۔ اس لیے آتش کی تعلیم و تربیت باقاعدہ طور پر نہ ہو سکی اور مزاج میں شوریدہ سری اور بانکپن پیدا ہو گیا۔ آتش نے فیض آباد کے نواب محمد تقی خاں کی ملازمت اختیار کر لی اور ان کے ساتھ [[لکھنو]] چلے آئے۔ نواب مذاق سخن بھی رکھتے تھے۔ اور فن سپاہ گری کے بھی دل دادہ تھے۔ آتش بھی ان کی شاعرانہ سپاہیانہ صلاحیتوں سے متاثر ہوئے۔ لکھنؤ میں علمی صحبتوں اور انشاء و مصحفی کی شاعرانہ معرکہ آرائیوں کو دیکھ کر شعر و سخن کا شوق پیدا ہوا۔ اور مضحفی کے شاگرد ہو گئے۔ تقریباً انتیس سال کی عمر میں باقاعدہ شعر گوئی کا آغاز ہوا۔ لکھنؤ پہنچنے کے کچھ عرصہ بعد نواب تقی خاں کا انتقال ہو گیا۔ اس کے بعد انہوں نے کسی کی ملازمت اختیار نہیں کی۔ آخری وقت میں بنیائی جاتی رہی۔ 1846ءمیں انتقال ہوا۔ آتش نے نہایت سادہ زندگی بسر کی ۔ کسی دربار سے تعلق پیدا نہ کیا اور نہ ہی کسی کی مدح میں کوئی قصیدہ کہا۔ قلیل آمدنی اور تنگ دستی کے باوجود خاندانی وقار کو قائم رکھا۔
 
 
== مزید دیکھیے ==
*[[خواجہ حیدرعلی آتش کی شاعری]]
 
[[خواجہ حیدرعلی آتش کی شاعری]]
 
 
== بیرونی روابط ==
 
* [http://web.archive.org/web/20090619120549/http://www.voanews.com/urdu/2009-06-15-voa25.cfm اردو شاعری کا مردِ قلندر، خواجہ حیدرعلی آتش]
[[زمرہ:1778ء کی پیدائشیں]]
[[زمرہ:1848ء کی وفیات]]
[[زمرہ:اردو شعرا|آتش، خواجہ میر]]
 
 
[[زمرہ:خواجہ حیدرعلی آتش]]
 
 
[[زمرہ:1700ء]]