"سورہ الکافرون" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
م صفائی
سطر 24:
* قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ ﴿١﴾
آپ (ان کافروں سے) کہہ دیجیئے کہ اے کافرو (میرا اور تمہارا طریقہ متحد نہیں ہو سکتا اور)۔ (۱)
* لَا أَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ ﴿٢﴾
 
نہ (تو فی الحال) میں تمہارے معبود کی پرستش کرتا ہوں۔ (۲)
سطر 51:
حضرت خباب {{رض مذ}} کہتے ہیں کہ نبی {{درود}} نے مجھ سے فرمایا کہ جب تم سونے کے لیے اپنے بستر پر لیٹو تو قل یایھا الکٰفرون پڑھ لیا کرو" حوالہ ابو یعلٰی طبرانی
حضرت انس {{رض مذ}} کہتے ہیں کہ رسول اللہ {{درود}} نے حضرت معاذ بن جبل سے فرمایا سوتے وقت قل یایھا الکٰفرون پڑھ لیا کرو کیونکہ یہ شرک سے براءت ہے حوالہ بیہقی فی الشعب
فروہ بن نوفل اور عبد الرحمٰن بن نوفل، دونوں کا بیان ہے کہ ان کے والد نوفل بن معاویہ {{رض مذ}} الاشجعی نے رسول اللہ {{درود}} سے عرض کیا کہ مجھے کوئی ایسی چیز بتا دیجیے جسے میں سوتے وقت پڑھ لیا کروں۔ آپ نے فرمایا قل یایھا الکٰفرون آخر تک پڑھ کر سو جایا کرو، کیونکہ یہ شرک سے براءت ہے حوالہ مسند احمد، ابو داؤد، ترمذی، نسائی، ابن ابی شیبہ، حاکم، ابن مردویہ، بیہقی فی الشعب۔ ایسی ہی درخواست حضرت زید بن حارثہ کے بھائی حضرت جبلہ بن حارثہ نے حضور {{درود}} سے کی تھی اور ان کو بھی آپ نے یہی جواب دیا تھا حوالہ مسند احمد، طبرانی
 
{{سورت
سطر 58:
|[[النصر]]
}}
 
[[زمرہ:سورتیں]]