"خزیمہ بن ثابت" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م صفائی
سطر 1:
[[صحابی]] ۔ نام خزیمہ ۔[[ کنیت]] ابوعمارہ۔ [[لقب]] ذوالشہادتین۔ خاندان ساعدہ۔ قبیلہ [[بنو خزرج]] ۔ ہجرت سے پیشتر [[مسلمان]] ہوئے اور تمام غزوات میں شرکت کی۔ [[جنگ صفین]] میں (جو شامی افواج (امیر معاویہ کی فوج) اور حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی فوج کے درمیان ہوئی) جب شامی افواج نے حضرت [[عمار بن یاسر]] کو شہید کیا تو آپ تلوار اٹھا کر یہ کہتے ہوئے ان کے خلاف برسرپیکار ہوگئے کہ میں نے رسول اللہ سے سنا تھا کہ عمار کو باغی گروہ قتل کرے گا اور لڑتے ہوئے شہید ہوگئے{{حوالہ درکار}}۔
 
محمد بن عمارہ کہتے ہیں کہ میرے دادا حضرت خزیمہ (رض) نے جنگ جمل کے دن اپنی تلوار کو نیام میں روکے رکھا لیکن جس جنگ صفین میں حضرت عمار (رض) شہید ہوگئے تو انہوں نے اپنی تلوار نیام سے کھینچ لی اور اتنا لڑے کہ بالآخر شہید ہوگئے وہ کہتے تھے کہ میں نے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ عمار کو ایک باغی گروہ قتل کرے گا۔ <ref>مسند احمد:جلد نہم:حدیث نمبر 1942</ref>
آنحضرت نے ایک [[بدو]] سے گھوڑا خریدا آپ نے ابھی دام ادا نہیں کیے تھے کہ بدو نے کسی اور سے قیمت طے کر لی اور رسول اللہ کے مطالبہ پر جواب دیاکہ میں نے گھوڑا آپ کے ہاتھ نہیں بیچا۔ رسول اللہ نے فریاما کہ میں تم سے خرید چکا ہوں۔ جس پر اس بدو نے کہا کہ گواہ لایئے۔ اس پر اور سب مسلمان تو خاموش رہے لیکن خزیمہ نے بڑھ کر کہا میں گواہ ہوں کہ تم نے رسول اللہ کے ہاتھ گھوڑا فروخت کیا ہے۔ چونکہ سودا کرتے وقت خزیمہ وہاں موجود نہ تھے۔ اس لیے رسول اللہ نے ان سے پوچھا کہ تم کس طرح گواہی دیتے ہو؟ آپ نے کہا کہ میں آپ کی بات کی تصدیق کرتا ہوں۔ اس پر حضور نے خوش ہو کر ان کو ذوالشہادتین کا لقب دیا۔ یعنی ان کی شہادت دو آدمیوں کی شہادت کے برابر کر دی<ref>سنن نسائی:جلد سوم:حدیث نمبر 956 </ref>۔ آپ نے رسول اللہ کی 38 [[احادیث]] بیان کی ہیں۔ جو کتب [[احادیث]] میں موجود ہیں۔
 
== حوالہ جات ==