"پادشاہ بیگم" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م صفائی
سطر 2:
 
'''پادشاہ بیگم''' ایک عالیشان شاہی خطاب ہے جو حکمران شاہی خاندان کی خاتونِ اول یا [[سلطنت مغلیہ]] کی ملکہ کو عطاء کیا جاتا تھا۔ [[سلطنت مغلیہ]] کے عہد میں یہ خطاب ملکہ [[ہندوستان]] کو دیا جاتا تھا تاکہ [[مغل حرم]] اور [[زنانہ]] میں اُس کی حیثیت سب پر نمایاں اور واضح ہوجائے۔ مغل تاریخ دستاویزات اور ماخذوں سے معلوم ہوتا ہے کہ اولاً یہ خطاب مغل بادشاہ [[ظہیر الدین بابر]] نے [[ماہم بیگم]] کو تفویض کیا تھا۔اِس خطاب کو شاذونادر [[ملکہ ہمسر]] کے برابر بھی سمجھا جاتا ہے۔
 
 
== پادشاہ بیگم کا مشتق و مخرج ==
'''پادشاہ''' یا '''بادشاہ''' حکمران سلطنت کے لیے عالیشان و شاندار شاہی خطاب ہے۔ پادشاہ لفظ اصلاً [[فارسی زبان]] کا لفظ ہے جو دو الفاظ کا مرکب ہے یعنی: '''پاد''' اور '''شاہ'''، پاد کے معنی حاکم یا حکمران، یا آقا اور شاہ [[فارسی زبان]] میں حکمران کے لیے مستعمل تھا۔عہدِ اکبری کا مؤرخ [[ابو الفضل ابن مبارک]] [[اکبر نامہ]] میں لفظ پادشاہ کے متعلق لکھتا ہے کہ:
 
'''لفظ پادشاہ کے دو حصے ہیں، پاد یعنی استحکام و تصرف، اور شاہ یعنی حاکم و آقا۔ گویا پادشاہ ایسے حکمران کو کہا جاتا ہے جسے کوئی بھی معزول نہ کرسکے، جو سب کچھ ہو، مختارِ مطلق، و مالک وغیرہ۔'''<ref>سلطنت دہلی اور مغل نظم مملکت: صفحہ 209۔ مطبوعہ لاہور۔</ref>
سطر 21 ⟵ 20:
[[ہندوستان]] میں [[ریاست بھوپال]] کی خواتین حکمرانوں نے بھی '''بیگم''' کا شاہی خطاب اختیار کیا، لیکن اِن کے خطاب شاہی بیگم کے ساتھ '''شاہ''' کا لفظ منسلک نہیں تھا کیونکہ دراصل یہ خواتین خود حکمران تھیں۔ بیگمات [[ریاست بھوپال]] یہ ہیں:
* [[قدسیہ بیگم، بیگم بھوپال]] (عہدِ حکومت: [[1819ء]] تا [[1837ء]])
* [[نواب سکندر بیگم]] (عہدِ حکومت: [[1860ء]] تا [[1868ء]])
 
* [[نواب سکندر بیگم]] (عہدِ حکومت: [[1860ء]] تا [[1868ء]])
 
* [[سلطان شاہ جہاں، بیگم بھوپال]](عہدِ حکومت: [[1844ء]] تا [[16 جون]] [[1901ء]])
* [[سلطان کیخسرو جہاں، بیگم بھوپال]] (عہدِ حکومت: [[16 جون]] [[1901ء]] تا [[20 اپریل]] [[1926ء]])
سطر 40 ⟵ 37:
[[زمرہ:القاب]]
[[زمرہ:بھارتی القاب]]
[[زمرہ: مغلیہ سلطنت کی خواتین]]
[[زمرہ: مغل شاہزادیاں]]
[[زمرہ: مغل اشرافیہ]]
[[زمرہ:فارسی الفاظ اور جملے]]