"حلیمہ سعدیہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م صفائی
سطر 10:
 
== حالاتِ زندگی ==
حلیمہ سعدیہ سے عبداللہ ابن جعفر نے احادیث سنیں، '''حلیمہ''' سعدیہ کے لقب سے مشہور ہیں، [[قبیلہ ہوازن]] سے تھیں، اس قبیلہ سے [[غزوہ حنین]] میں جنگ ہوئی، مسلمانوں کو فتح ہوئی مگر بعد ہوازن مسلمان ہوگئے،ہو گئے، محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ان کے قیدی جو غلام بنائے گئے تھے واپس کر دیئے کہ وہ حلیمہ کے اہل قرابت تھے <ref>مرآۃ المناجیح شرح مشکوۃ المصابیح، جلد8،جلد صفحہ5528، صفحہ 552</ref> غزوہ حنین کے موقع پر آپمحمد کیصلی خدمتاللہ میںعلیہ حاضرو ہوئیں،آلہ و سلم کے پاس آئیں، آپ ان کے لیے کھڑے ہوگئےہو گئے اور اپنی چادر مبارکبچھا بچھادی۔حقدی۔ یہ ہے کہ [[ثویبہ]]حلیمہ اور حلیمہ اسی طرح حلیمہ کے خاوند مسلمان ہوگئے۔بیہو بی خدیجہ سے جب محمد ﷺ نے نکاح کرلیا تو ثویبہ محمد {{درود}} کے پاس آیا کرتی تھیں محمد {{درود}} ان کا بہت احترام فرماتے تھے اور مدینہ منورہ سے ثویبہ کے لیے کپڑے وغیرہ ہدایا بھیجا کرتےگئے تھے۔<ref>مرقات اشعہ، بحوالہ مرآۃ شرح مشکوۃ، جلد6، صفحہ767</ref>
ایک مرتبہ مدینہ میں آئیںتوآئیں حضرتتو محمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اپنی نشست سے اٹھے ” میری”میری پیاری امی ، میری محترم ماں ،ماں، آئیے ،تشریف لائیے ۔“ پھر آپ نے چادر بچھا کر عزت و تکریم سے ان کو اس پر بٹھایا ۔ حلیمہ کی بیٹی سیدہ [[شیما]] کے بھی آنحضورمحمد کیصلی خدمتاللہ علیہ و آلہ و سلم کے حاضرپاس ہونےآنے کا واقعہ تاریخ میں ملتاہےملتا ہے ۔ وہ آنحضورمحمد صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی رضاعی بہن تھیں ۔تھیں۔ آپ نے ان کا بھی بہت اکرام کیا تھا ۔تھا۔
 
== مقامِ عظیم ==
سیدہ حلیمہ کے بارے میں یہ روایت بھی تاریخ میں منقول ہے کہ وہ آنحضور کے دور جوانی میں ، سیدہ خدیجہ کی موجودگی میں مکے حاضر ہوئی تھیں ۔ حضرت خدیجہ نے ان کی خدمت میں کئی اونٹ اور اونٹنیاں پیش کی تھیں ۔ مدینہ منورہ میں حاضری کے وقت نبی پاک نے بکریوں کا ایک ریوڑ اور سازو سامان سے لدی ایک ناقہ ان کی خدمت میں پیش کی ۔ وہ ان تحائف سے زیادہ اس بات پر شاداں و فرحاں تھیں کہ ان کے رضاعی بیٹے کو اللہ نے اس سے بھی بلند مقام عطا فرمایا تھا جس کی دعائیں اور تمنائیں بھی وہ کرتی تھیں اور جس کی امیدیں بھی اللہ کی ذات سے انہوں نے قائم کر رکھی تھیں ۔ حلیمہ کا عظیم مقام ہے ۔ وہ آنحضور کی والدہ ہیں !