"قصور" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
م Umair 786 (تبادلۂ خیال) کی ترامیم 39.51.4.33 کی گذشتہ ترمیم کی جانب واپس پھیر دی گئیں۔
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 68:
[[ہندوستان]] میں [[مغل سلطنت]]کےبانی [[ظہیرالدین بابر]] نے1526ء میں ہندوستان پر قبضہ کرنے کے بعد افغانوں کی خدمات کے صلے میں قصور کا علاقہ ان کو عنایت کر دیا ،یہاں پر زیادہ تر منظم حکومت [[افغانستان]] کے پٹھانوں کی رہی ہے جنہیں دہلی یا لاہور حکومت کی طرف سے مقرر کیا جاتا تھا لیکن وہ مقامی طور پر خود مختار حیثیت رکھتے تھے ، کہا جاتا ہے کہ ساتویں صدی عیسوی میں [[چین]] کا ایک مشہور سیاح ہیون تسانگ یہاں پہنچا اور یہاں کے حالات بھی تحریر کئے، اس کی تحریر سے ہمیں آثار قدیمہ کے بارے میں بہت سی معلومات ملتی ہیں، اس سے قبل قصور کا تاریخی حوالے سے تذکرہ مفقود ہے۔
 
قصورکا لفظ [[عربی]]زبان کے لفظ قصر کی جمع ہے جس کا معنی محل ہوتا ہے ، قصورشہر کو[[شہنشاہ اکبر]] کے دور میں کندھار کے پٹھان امرا نے آباد کیا اور یہاں پر اپنے خاندانوں کی رہائش کے لئے علاحدہ علاحدہ قلعہ نما محل تعمیر کروائے، انہی محلات کی وجہ سے قصورکا نام معرض وجود میں آیا،پہلے زمانے میں ان کے بڑے بڑے دروازے تعمیر کیے گئے تھے، اب ان کے صرف آثار باقی ہیں یہ محلات بعد میں کوٹ کے نام سے مشہور ہوئے بہت سے کوٹ اب بھی انہی پرانے ناموں کے ساتھ موجود ہیں۔مثلاً [[کوٹ حلیم خاں]]، [[کوٹ فتح دین خاں]]، [[کوٹ عثمان خاں]] ، [[کوٹ غلام محمد خاں]]، [[کوٹ رکن دین خاں]] ،[[کوٹ مراد خاں]]،[[کوٹ اعظم خاں]]، [[کوٹ بدردین خاں]] ، [[کوٹ پیراں]] ، [[کوٹ بڈھا]] ،[[کوٹ میربازخاں]]، [[کوٹ شیربازخاں]] ، [[دھوڑکوٹ]] ، [[روڈ کوٹ]] اور [[کوٹ علی گڑھ]],[[کوٹ بلوچاں ]]وغیرہ۔
 
 
قصورکا[[گنڈا سنگھ والا]]بارڈر مشہور ہےیہ انڈیا اور پاکستان کے بارڈر کو ملاتا ہے ،اس کا تقسیم [[ہند]] سے قبل قصور کے مضافاتی قصبات میں شمار ہوتا تھا۔یہاں پر[[پاکستان]] اور[[بھارت]]کی مشترکہ پرچم کشائی کی تقاریب ہوتیں ہیں،جب کہ اس بارڈر کے دوسری طرف بھارت کا شہر[[فیروزپور]]ہے اسی طرح[[۱۹۶۵ء]]کی پاک [[بھارت]] جنگ میں فتح ہونے والابھارتی شہر [[کھیم کرن]]بھی ہے یہاں پر ایک بڑی ٹینکوں کی جنگ کے مقام کی وجہ سے ٹینکوں کا قبرستان بھی کہا جاتا ہے۔