"کوہستان بالا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
املا
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
امل درستگی
(ٹیگ: ترمیم از موبائل موبائل ویب ترمیم)
سطر 3:
 
[[خیبر پختونخوا]] کایہ ضلع عجب جغرافيائی اہميّت اور حکمتِ عملانہ مقصديت کا حامل ہے
دشوارگزارپہاڑی سلسلوں میں گھرا هونےہونے کی وجہ سے یہ [[پاکستان]] کا [[پنج شیر]] کہلاتاهے
علاقہ سیوکی قدیم طرزتعمیرکاگہواره جامع مسجدسیو بھی اپنی مثال آپ ہی ہے۔
علاقےکی سرحدیں شمالى علاقہ جات، [[ضلع دیامر]],[[سوات]],[[ضلع غذر]] اور [[لوئرکوہستان]] سے ملتی ہيں۔ [[شاہراہِ قراقُرم]] کی گزرگاہ ہونے کی بناء پر اس ضلع ميں شعبۂٕ سياحت کي بہتری کيلئے کافی استعداد موجود ہے۔ [[ہزارہ ڈويژن]] کے وجود سے [[1976]] ميں [[کوہستان]] بحیثیت ضلع وجود ميں آيا۔ یہ چار سب ڈويژن [[داسُو]] ، [[کندیا]],[[پالس]] اور [[پٹن]] کے اشتملات پر مشتمل تھا۔
2014ء میں ضلع کوہستان کو ضلع '''[[اپرکوہستان]]''' اور ضلع [[لوئرکوہستان]] میں تقسیم کر دیا گیا جس کے بعد صوبے میں اضلاع کی تعداد 26 ہو گئی ہے۔
تحصیل [[پٹن]] اورتحصیل [[پالس]] کوملاکر [[لوئرکوہستان]] کےنام سےایک نیاضلع بنایاگیا اورتحصیل [[کندیا]]اورتحصیل [[داسو]] پرمشتمل '''[[اپرکوہستان]]''' وجودمیں آیا
[[1976]] کےتباہ کُن زلزلے کے بعد اس پسماندہ ضلع کی تعمير و ترقی کی ذ مہ داری کوہستان ڈيويلپمنٹ بورڈ کے سپرد کر دی گئی تهی۔ اگرچہ بعد میں بورڈ کا خاتمہ ہوا لیکن ترقیاتی سرگرمیوں نے اپنی رفتار برقرار رکھی، جغرافیائی دوری معاشی اور معاشرتی کمزوری یہاں کے اہم مسائل ہیں۔ غربت عروج پر ہے۔اب یہاں حکومت داسو ڈیم کےنام سے ایک ڈیم بھی بناررہی ہے جو علاقےکی خوشحالی کاباعث هوگا۔