"مول (اکائی)" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
گروہ زمرہ بندی: منتقل از زمرہ:اکائیات بجانب زمرہ:اکائیاں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1:
'''[[مول (اکائی)|مول]]''' یا '''سال''' (mole) سے مراد [[سائنس|علم]] [[کیمیاء]] میں کسی بھی [[کیمیائی عنصر|عنصر]] یا [[کیمیائی مرکب|مرکب]] کے [[گرام|گراموں]] میں تولے (اخذ کیئے) جانے والے اس [[وزن]] کی ہوتی ہے کہ جو اس متعلقہ عنصر یا مرکب کے [[سالماتی وزن|سالماتی وزن]] (molecular weight)]] کے برابر ہو۔ مثال کے طور پر [[پانی|پانی (H<sub>2</sub>O)]] کا سالماتی وزن ؛ [[آبساز|H]] اور [[آکسیجن|O]] کے سالماتی وزن بالترتیب 2 اور 16 کو جمع کرنے پر 18 ہوتا ہے اس لیے کہا جاسکتا ہے کہ اگر پانی کے 18 گرام تولے جائیں تو وہ پانی کا ایک سال (mole)مول بنائیں گے۔ سال ، [[مَبلغِ شے|مَبلغِ شےکی مقدار]] (amount of substance)]] کے بارے میں [[بین الاقوامی نظام اکائیات|بین الاقوامی نظام اکائیات (بنا)]] کے تحت آنے والی ایک [[بناایس اساسیآئی اکائی|بنا اساسیبنیادی اکائی]] (SI based unit)]] ہے جو [[طبیعی مقدار|طبیعی مقدار]] (physical quantity)]] کی [[پیمائش]] کے لیے استعمال کی جاتی ہے۔ کیمیائی انداز میں سالمول کی تعریف یوں کی جاتی ہے کہ
{{اقتباس|{{ٹ}}کسی [[نظام]] میں موجود کسی [[مادہ (شے)|شے]] کاکی وہ [[مَبلغ|مَبلغمقدار]] (amount)]] کہ جو اسی قدر بنیادی اکائیوں ([[جوہر|جواہر]]، [[سالمہ|سالمات]]، [[آئون|ایونات]] یا [[برقیہ|برقات]] وغیرہ) پر مشتمل ہو کہ جتنی اکائیوں (یعنی [[جوہر|جواہر]]) پر [[فحم|کاربن]]-12 (<sup>12</sup>C) کے 12 [[گرام]] مشتمل ہوتے ہیں۔{{ن}} }}
مذکورہ بالا تعریف پر غور کیا جائے تو یہ بات سامنے آتی ہے کہ پیچیدہ ہونے کے باوجود اس تعریف کا سادہ مفہوم وہی ہے کہ جو ابتدائیییییےابتدائیے میں بیان ہوا ہے ، یعنی کسی بھی شے کے جوہری یا سالماتی وزن کو گراموں میں پیمائش کرنے پر اس شے کا سال (مول) حاصل ہوتا ہے ، چونکہ [[فحم|C]] کا جوہری وزن 12 ہوتا ہے اس لیے اس کا ایک مول یا سال 12 گرام کے برابر آتا ہے۔ کیمیائی تعریف میں موجود اس بات کی وضاحت کہ کسی بھی شے کے ایک سال میں موجود بنیادی اکائیوں اور کاربن کے ایک سالمول میں پائی جانے والی کاربن کی اکائیوں میں کیا تعلق ہے؛ [[ایواگاڈرو عدد]] سے ہو جاتی ہے ، جس کے مطابق کسی بھی شے کے ایک سال (مول) میں پائی جانے والی بنیادی اکائیوں ([[جوہر|جواہر]]، [[سالمہ|سالمات]]، [[آئون|ایونات]] یا [[برقیہ|برقات]] وغیرہ) کی تعداد ایک مستقل عدد {{د2}} {{val|6.0221415|e=23}} {{دخ2}} کے برابر ہوتی ہے۔ گویا اگر یہ کہا جائے کہ C کے 12 گرام (ایک سالمول) میں موجود بنیادی اکائیوں کی تعداد کسی بھی دوسری شے کے ایک سالمول میں موجود بنیادی اکائیوں کی تعداد کے برابر ہوگی تو اسی بات کو یوں بھی کہا جاسکتا ہے کہ اگر کسی شے کے ایک مخصوص [[مَبلغمقدار]] میں اتنی ہی بنیادی اکائیاں ہوں جتنی C کے 12 گرام میں تو وہ اس شے کا ایک سالمول ہوگا۔
== وجۂ تسمیہ ==
 
== حوالہ جات ==
 
[[زمرہ:کیمیائیایس سانچےآئی بنیادی اکائیاں]]
[[زمرہ:اکائیاں]]
[[زمرہ:کیمیاء]]