"دار الامرا" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(کوئی فرق نہیں)

نسخہ بمطابق 18:52، 17 ستمبر 2006ء

House of Lords

انگلستان کیپارلیمنٹ کا ایوان اعلی جس کے ممبر خطاب یافتہ ’’شرفا‘‘ ہوتے ہیں اور پیر کہلاتے ہیں۔ پہلے پہل تمام پیر بلا لحاظ تعداد اس ایوان کے ممبر ہوتے تھے۔ اب یہ آپس میں انتخاب کرکے تھوڑے سے ممبر بھیجتے ہیں۔ ان خطاب یافتگان کے علاوہ دونوں آرچ بشپ اور اور 24 انگریزی بشپ بھی اس ایوان کے ممبر ہوتے ہیں۔ صدر لارڈچانسلر ہوتا ہے۔ سابق میں اور اب میں یہ دارالعوام کے پاس کردہ قوانین کو رد کر سکتے ہیں۔ لیکن اب دارالعوام نے یہ قانون پاس کر دیا ہے کہ جو قوانین وہ تین بار متواتر پاس کردے وہ اس ایوان کو منظور کرنے پڑیں گے۔ اگر نہیں تو وہ شاہی منظوری سے ان کی رضا مندی کے بغیر ہی قانون بن جائے گا۔ یہ قانون 1911ء میں بنا اور صرف غیر مالی قوانین پر حاوی ہے۔ مالی امور سے متعلق تمام قوانین بھی یہ ایوان اعلی تین ماہ کے اندر اندر اگر پاس نہ کرے تو شاہی منظوری سے قانون بن جاتے ہیں۔ لارڈ چانسلر بادشاہ کا مشیر بھی ہوتا ہے۔ موجودہ صورت میں اس ایوان کے اختیارات روز بروز کم ہوتے جارہے ہیں۔ پادری بھی اگر کسی قانون پر متفقہ طور پر اڑ جائیں تو وہ بل پاس نہیں ہو سکتا۔ پادریوں کے متعلق جو قوانین وضع ہوتے ہیں وہ خودپادریوں کا ایک جرگہ وضع کرتا ہے جس کو کنونشن کہتے ہیں۔ انتظامی قوانین پادریوں کی ایک انجمن پاس کرتی ہے۔ پارلیمنٹ ان قوانین کو بدل سکتی ہے۔ البتہ نامنظور کر سکتی ہے۔