"بپتسمہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
ربط/روابط کو ختم کیا جا رہا ہے «محمد انور بن اختر»: درستی. (پلک)
ربط/روابط کو ختم کیا جا رہا ہے «دنیا بھر میں مسلمانوں کا قتل عام»: درستی. (پلک)
سطر 6:
 
== اصطباغ ==
'''اصطباغ''' (the way something is colored) کا مطلب وہ [[مسلمان]] جو [[ہسپانیہ]] میں رہتے تھے اور جنھیں زبردستی [[مسیحی]] بنایا گیا ہو اور بنانے کی کوشش کی گئی ہو۔<ref>[[دنیا بھر میں مسلمانوں کا قتل عام]]،عام، محمد انور بن اختر، ص- 29 تا 31</ref>
دریائے یرون پر [[یسوع مسیح]] نے [[یوحنا اصطباغی]] کی شاگردی کی اور ان کے ہاتھ سے غوطہ لیا جس کو مسیحی بپتسمہ کہتے ہیں اور اصطباغ بھی۔<ref>تفسیر حقانی ابو محمد عبدالحق حقانی،البقرہ،52</ref>
"جب آفتاب اسلام دنیا میں طلوع ہوا تو اس وقت یہود ونصاریٰ میں ایک رسم اصطباغ کی جاری تھی پہلے اس رسم کا رواج یہود میں ہوا اور پھر عیسائیوں نے بھی اس رسم کو جاری رکھا اور اب تک مسیحیوں میں یہ رسم چلی آتی ہے کہ جب بچہ پیدا ہوتا ہے یا کوئی عیسائی بنتا ہے تو اس کو زرد پانی کے حوض میں غوطہ دیتے ہیں یا اس کے سر پر اس حوض میں سے کچھ پانی ڈال دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ اب وہ سچا عیسائی ہوگیا (پرانے گناہ دھل گئے) اسی رسم کا نام اصطباغ ہے جس کو آج کل بپتسمہ دینا کہتے ہیں چونکہ یہودی اور مسیحی مسلمانوں سے یہ کہتے تھے کہ یہودی یا مسیحی بن جاؤ اس لیے گویا وہ انہیں اصطباغ کی دعوت دیتے تھے اس پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت (صبغۃ اللہ) نازل فرمائی اور مسلمانوں کو یہود اور نصاریٰ کی دعوت اصطباغ کا یوں جواب بتایا کہ ان سے کہہ دو کہ ہم تمہارا اصطباغ لے کر کیا کریں گے ہمیں تو اللہ کے دین کا رنگ کافی ہے اس سے بڑھ کر اور بہتر اور کون سا رنگ ہوسکتا ہے اور تم لوگ حضرت عزیر اور حضرت مسیح کو ابن اللہ اور اپنا خداوند سمجھنے کی وجہ سے شرک کے ناپاک رنگ سے ملوث ہو تم اہل توحید اور اہل اخلاص کو کس رنگ کی دعوت دیتے ہو۔"<ref>تفسیر معارف القرآن مولاناادریس کاندہلوی،البقرہ،136</ref>