"ازمیر" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م Reverted to revision 1107592 by Shuaib-bot on 2014-11-23T07:34:10Z
م درستی املا
سطر 7:
عثمانی سلطان [[بایزید یلدرم|بایزید اول]] نے 1389ء میں اس شہر کو فتح کرکے [[سلطنت عثمانیہ]] کا حصہ بنایا۔ تاہم بایزید کی [[تیموری سلطنت|تیموری]] سلطان [[امیر تیمور]] کے ہاتھوں شکست کے ساتھ ہی شہر دوبارہ مقامی ترک قبائل کو مل گیا۔ 1425ء میں سلطان [[مراد دوم|مراد ثانی]] نے سمرنا کو دوبارہ فتح کیا۔ [[سقوط غرناطہ]] کے بعد اسپین سے نکالے گئے [[یہودی|یہودیوں]] کی اکثریت بھی اسی شہر میں آئی۔
 
[[پہلی جنگ عظیم]] میں سلطنت عثمانیہ کی شکست کے بعد فاتحین نے [[اناطولیہ]] کو مختلف ٹکڑوں میں بانٹ لیا اور [[معاہدہ سیورے]] کے تحت ترکی کا مغربی حصہ بشمول سمرنا [[یونان]] کے حصے میں آیا۔ 15 مئی 1919ء کو یونانی افواج نے ازمیر پر قبضہ کرلیا لیکن وسط [[اناطولیہ]] کی جانب پیش قدمی ان کے لئےلیے تباہ کن ثابت ہوئی اور 9 ستمبر 1922ء کو ترک افواج نے ازمیر کو دوبارہ حاصل کرلیا۔ جس کے ساتھ ہی یونان۔ترک جنگ کا خاتمہ ہوگیا اور [[معاہدہ لوزان]] کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان آبادی کی منتقلی بھی عمل میں آئی۔
 
ازمیر "ایجیئن کا موتی" کہلاتا ہے۔