"انگولہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا بمطابق فہرست املا پڑتالگر
م درستی املا
سطر 59:
'''انگولہ''' جسے جمہوریہ انگولہ کے نام سے جانا جاتا ہے، وسطی افریقہ کے جنوبی حصے میں واقع ہے۔ اس کے جنوب میں نمیبیا، شمال میں جمہوریہ کانگو، مشرق میں زیمبیا جبکہ مغرب میں بحر اوقیانوس موجود ہے۔ اس کا دارلحکومت لوانڈا ہے۔
 
16ویں صدی سے 1975 تک انگولہ پرتگال کی نو آبادی رہا ہے۔ آزادی کے بعد 1975 سے 2002 تک انگولہ میں انتہائی خونریز خانہ جنگی جاری رہی ہے۔ صحرائے صحارا کے علاقے میں تیل اور ہیروں کی پیداوار کے لئےلیے انگولا دوسرے نمبر پر آتا ہے۔ تاہم اوسط عمر اور بچوں کی شیرخوار عمر میں شرحِ اموات دنیا بھر میں سب سے بلند شرح والے ملکوں میں سے ایک ہیں۔ اگست 2006 میں مختلف چھاپ مار گروہوں کے درمیان امن معاہدہ ہوا تھا جو اب بھی لاگو ہے۔
 
== تاریخ ==
سطر 65:
اس علاقے کے قدیم ترین آباد کاروں میں خوئیسن قبائل کے شکاری اور چرواہے شامل ہیں۔ بعد ازاں ان کی جگہ بنٹو قبائل آئے تاہم خوئیسن قبال آج بھی معمولی تعداد میں یہاں آباد ہیں۔ بنٹو قبائل موجودہ کیمرون کی جانب سے یہاں آئے تھے۔
=== پرتگالی دور حکومت ===
جغرافیائی اعتبار سے آج کے انگولا کا رقبہ 15ویں صدی کے اواخر میں پہلی بار پرتگالی قبضے میں آیا۔ انگولا کو یورپی ہندوستان اور جنوب مشرقی ایشیاء کے ساتھ تجارت کے لئےلیے استعمال کرنے لگے۔
 
بنگوئلا نامی پرتگالی قلعہ جو 1587 میں قصبہ بنا، بھی ایک اہم آبادی کا درجہ رکھتا تھا۔ پرتگالیوں نے بہت ساری بستیاں، قلعے اور تجارتی چوکیاں ساحلی علاقوں پر بنائیں جن کا انحصار غلاموں کی تجارت، خام مواد کی منتقلی وغیرہ پر تھا۔ افریقی غلاموں کی تجارت سے ہی یورپیوں اور ان کے افریقی ایجنٹوں کو بڑی تعداد میں سیاہ فام غلام ملتے تھے۔
 
یورپی تاجر اپنی تجارتی اشیاء کو افریقہ کے ساحل تک لاتے اور اس کے بدلے غلام لے جاتے۔ پرتگالی دور میں ہونے والی اس تجارت کا زیادہ تر حصہ برازیل میں زرعی مقاصد کے لئےلیے سستے مزدور مہیا کرنا تھا۔ یہ تجارت 19ویں صدی کے نصف تک جاری رہی۔
 
پرتگالی بتدریج ساحلی علاقوں پر قبضہ کرتے گئے۔ اسی دوران پرتگال کی جنگ کے دوران فائدہ اٹھاتے ہوئے ولندیزیوں نے 1641 سے 1648 تک مقامی لوگوں کی مدد سے لوانڈا پر قبضہ کر لیا۔ 1648 میں ایک بحری بیڑا لوانڈہ کو واپس لے لیا اور پھر اپنے دیگر علاقوں کو بازیاب کرانے نکلا۔
سطر 92:
5 ستمبر 2008 میں پارلیمانی انتخابات ہوئے اور ایم پی ایل اے نامی جماعت نے 81 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کئے۔ 1992 کے بعد یہ پہلے عام انتخابات تھے۔ ان انتخابات کو جزوی طور پر آزاد لیکن غیر شفاف قرار دیا گیا ہے۔
 
2010 میں اپنائے جانے والے نئے آئین کے مطابق صدارتی عہدے کے لئےلیے انتخابات ختم کر دیئے گئے ہیں۔ صدر اور نائب صدور انتخابات جیتنے والی جماعت کے رہنما بنیں گے۔ عام طور پر صدر حکومت کے زیادہ تر امور کا ذمہ دار ہوتا ہے۔ تاہم انگولا کا صدارتی نظام امریکی یا فرانسیسی صدارتی نظام نہیں بلکہ نپولن بونا پارٹ وغیرہ سے زیادہ مماثل ہے۔
 
== فوج ==
انگولا کی مسلح افواج کا سربراہ چیف آف سٹاف ہوتا ہے جو وزیرِ دفاع کے ماتحت کام کرتا ہے۔ انگولا کی فوج بحری، بری اور ہوائی فوج پر مشتمل ہیں۔ کل افرادی قوت 1٫10٫000 ہے۔ زیادہ تر روسی ساخت کا اسلحہ استعمال ہوتا ہے۔ تربیت کے لئےلیے برازیل اور چیک اور مغربی ساخت کے جہاز استعمال ہوتے ہیں۔
== پولیس ==
قومی پولیس میں پبلک آرڈر، کرمنل انوسٹی گیشن، ٹریفک اور ٹرانسپورٹ، معاشی سرگرمیوں کی تفتیش اور تحقیق، ٹیکس اور سرحدی دیکھ بھال وغیرہ کے محکمے شامل ہیں۔
سطر 107:
* 8 اہم بندرگاہیں
* 243 ہوائی اڈے جن میں سے 32 پختہ ہیں
شہروں اور قصبوں سے باہر شاہراہوں کے سفر کے لئےلیے بالمعوم فور وہیل ڈرائیو گاڑیاں استعمال ہوتی ہیں۔
 
== جغرافیہ ==