"اینی بیسنٹ" کے نسخوں کے درمیان فرق

حذف شدہ مندرجات اضافہ شدہ مندرجات
م درستی املا
سطر 25:
عظیم شہرت حاصل صحافی ویلین سٹيڈ سے ملاقات کے بعد اینی بیسنٹ تحریری اور اشاعتی کاموں میں زیادہ دلچسپی لینے لگیں، اپنا زیادہ تر وقت مزدوروں، قحط زدہ متاثرین اور جھگی جھونپڑیوں میں رہنے والوں کو سہولت دلانے میں بسر کرتیں۔ وہ کئی سال تک انگلینڈ کی سب سے زیادہ طاقتور عورت ٹریڈ یونین کی سیکریٹری رہیں، وہ اپنے علم اور طاقت کو سروس کے ذریعے ارد گرد پھیلانا ضروری سمجھتی تھیں۔ ان کا خیال تھا کہ بغیر آزاد روشن خیالات کے حق کی تلاش ممکن نہیں ہے۔
 
[[1878ء]] میں ہی انہوں نے پہلی بار ہندوستان کے بارے میں اپنے خیالات ظاہر کیا ۔ ان مضامین اور خیالات نے ہندوستانیوں کے دل میں ان کے لیے محبت پیدا کر دی۔ اب وہ ہندوستانیوں کے درمیان کام کرنے کے بارے میں دن رات سوچنے لگیں۔ [[1883ء]] میں وہ سماج وادی نظریہ کی طرف متوجہ ہوئیں۔ وہ 'سوشلسٹ ڈیفنس تنظیم' نام کے ادارے سے جڑگئیں۔ اس ادارے میں ان کی خدمات نے انہیں کافی احترام دیا۔ اس ادارے نے ان مزدوروں کو سزا ملنے سے تحفظ فراہم کیا جو لندن کی سڑکوں پر نکلنے والے جلوس میں حصہ لیتے تھے۔ [[1889ء]] میں اینی بیسنٹ تھياسوفی نظریات سے متاثر ہوئیں، ان کے اندر ایک طاقتور منفرد اور واحد تقریر کا فن موجود تھا۔ اس لئےلیے بہت جلد انہوں نے اپنے لئےلیے تھياسوفیكل سوسائٹی کی ایک اہم اسپیکر کے طور پر اہم مقام بنا لیا۔ انہوں نے تمام دنیا کو تھياسوفی کے اصولوں کے ذریعے اتحاد کے فارمولے میں باندھنے کی عمر بھر کوشش کی۔ بڑے ہی خوش قسمتی کی بات یہ ہوئی کہ انہوں نے ہندوستان کو تھياسوفی کی سرگرمیوں کا مرکز بنایا۔ چنانچہ ان کی ہندوستان آمد [[1893ء]] میں ہوئی ۔ سن [[1906ء]] تک ان کا زیادہ تر وقت [[بنارس]] میں گزرا، [[1907ء]] میں وہ تھياسوفیکل سوسائٹی کی صدر منتخب ہوئیں۔
 
[[1917ء]] میں برطانوی حکومت نے انہیں گرفتار کر لیا۔ [[1917ء]] ہی میں وہ [[انڈین نیشنل کانگریس]] کی صدر بھی بنیں۔
انہوں نے مغربی مادی تہذیب کی سخت تنقید کرتے ہوئے قدیم ہندو تہذیب کو بہترین ثابت کیا۔ مذہبی، تعلیمی، سماجی اور سیاسی میدان میں انہوں نے قومی نشاۃ ثانیہ کا کام شروع کیا۔ بھارت کے لئےلیے سیاسی آزادی ضروری ہے اس مقصد کی وصولی کے لئےلیے انہوں نے 'ہوم رول تحریک' منظم کرکے اس کی قیادت کی۔
انہوں نے موٹیگیو چیمفورڈ کے اصلاح کی حمایت کی اور گاندھی جی کے غیر تعاون تحریک کی مخالفت۔ [[مدراس]] [[1927ء]] میں سوراج تجویز کی حمایت۔ انہیں ہندوستان سے دلی انس تھا۔ اور جدوجہد آزادی میں انھوں نے نہایت اہم کردار سرانجام دیا۔
 
==نظریات==
{{فلسفہ تصوف}}
ڈاکٹر بیسنٹ کی زندگی کا ایک ہی عقیدہ تھا ’’اعمال‘‘۔ وہ جس اصول پر یقین کرتیں اسے اپنی زندگی میں اتار کر تبلیغ دیتیں۔ وہ بھارت کو اپنے وطن سمجھتی تھیں۔ وہ پیدائش سے آئرش تھیں ، شادی انگریز سے کی اور [[بھارت]] کو اپنا لینے کی وجہ سے بھارتی طگی تھیں۔ [[بال گنگا دھر تلک]]، [[محمد علی جناح]] اور [[گاندھی|مہاتما گاندھی]] تک نے ان کی شخصیت کی تعریف کی ہے ۔ وہ [[ہندوستان]] کی آزادی کے نام پر قربان ہونے کے لیے ہمیشہ تیار رہتی تھیں۔ وہ بھارتی حروف نظام کی پرستار تھیں۔ لیکن ان کے سامنے مسئلہ تھا کہ اسے عملی کس طرح بنایا جائے تاکہ سماجی کشیدگی کم ہو۔ ان کی منظوری تھی کہ تعلیم کا مناسب مینیجنگ ہونا چاہئے۔چاہیے۔ تعلیم میں مذہبی تعلیم کی شمولیت ہو۔ ایسی تعلیم دینے کے لئےلیے انہوں نے [[1898ء]] میں [[بنارس]] میں سینٹرل ہندو اسکول قائم کیا، سماجی برائیوں جیسے بچوں کی شادی، ذات پات کے نظام، بیوہ کی شادی ، بیرون ملک سفر وغیرہ کو دور کرنے کے لئےلیے انہوں نے 'برادران آف سروس' نامی ادارے کی تنظیم کی، اس ادارے کی رکنیت کے لئےلیے ضروری تھا کہ اسے نیچے لکھے عہد نامہ پر دستخط کرنا پڑتا تھا -
# میں ذات پات پر مبنی چھوت چھات نہیں کروں گا۔
# میں نے اپنے بیٹوں کی شادی 18 سال سے پہلے نہیں کروں گا۔
سطر 45:
ڈاکٹر اینی بیسنٹ کی منظوری تھی کہ بغیر سیاسی آزادی کے ان تمام مشکلات کا حل ممکن نہیں ہے۔
 
ڈاکٹر اینی بیسنٹ مذہبی رجحان کی خاتون تھیں. ان کے سیاسی خیالات کی بنیاد تھی ان کے روحانی اور اخلاقی اقدار۔ ان کا خیال تھا کہ نیکی کے راستے کا تعین کیے بغیر روحانیت کے ممکن نہیں۔ فلاحی زندگی حاصل کرنے کے لئےلیے انسان کی خواہشات کو الہی خواہش کے تحت ہونا چاہیے۔
 
==تصانیف==
مصنفہ اور آزاد مفکر ہونے کے ناطے محترمہ اینی بیسنٹ نے قریباً 220 کتابوں اور مضامین تحریر اور اجیكس کے قلمی نام سے بھی کتابیں لکھیں ۔
 
تھیاسوفیكل کتابوں اور مضامین کی تعداد تقریبا 105 ہے۔ [[1893ء]] میں انہوں نے اپنی سوانح عمری شائع کی تھی۔ مزید سوانح عمریوں پر تصانیف کی تعداد 6 ہے۔ انہوں نے صرف ایک سال کے اندر [[1895ء]] میں سولہ کتابیں اور کئی پمفلیٹ شائع کئے جو900 سے بھی زیادہ صفحات بنتے ہیں۔ اینی بیسنٹ نے بھگودگيتا کا انگریزی ترجمہ کیا اور دیگر تخلیقات کے لئےلیے پرستاوناے بھی لکھے. ان کے دیئے گئے لیکچر کی تعداد 20 ہوگی۔ بھارتی ثقافت، تعلیم اور سماجی اصلاحات پر 48 نصوص اور پمفلیٹ تخلیق کیے۔ . بھارتی سیاست پر تقریبا 77 اور بنیادی حقوق سے منتخب تقریبا 28 نصوص لکھے ۔ وقت وقت پر 'لوسیفر'، 'دی كامنويل' اور 'نیو انڈیا' کی ترمیم بھی اینی بیسنٹ نے کی۔ ان مشہور کتاب مندرجہ ذیل ہیں:
 
* The Political Status of Women (1874)
سطر 104:
==محمد ﷺ کے متعلق تاثرات==
مسز اینی بیسنٹ اپنی کتاب میں لکھتی ہیں:
{{اقتباس|کسی بھی ایسے شخص کے لئےلیے جس نے عرب کے عظیم پیغمبر کی زندگی اور آپ کے کردار کے بارے میں پڑھا ہو یہ نا ممکن ہے کہ وہ اپنے دل میں ان عظیم پیغمبر کے لیے انتہائی احترام کے علاوہ کچھ اور محسوس کرے۔ خود میں جب بھی ان عظیم پیغمبر کے بارے میں پڑھتی ہوں تو ان عظیم استاد کے لیے تعریف و توصیف کی ایک نئی لہر میرے اندر اٹھتی ہے اور احترام کا ایک نیا جذبہ اُبھرتا ہے۔<ref>اینی بیسنٹ – کتاب ”محمد کی زندگی اور انکی تعلیمات‘‘ The Life And Teachings Of Muhammad –مطبوعہ مدراس 1932 – صفحہ 4</ref><ref>ایک عالم ہے ثناخواں آپ کا {{حوالہ خبر | عنوان = روحانی ڈائجسٹ | ربط =http://roohanidigest.net/?p=781}}</ref>}}
 
== وفات ==